کراچی:

 مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں اہم پیش رفت، انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 4 مقدمات میں مرکزی ملزم ارمغان کو جسمانی ریمانڈ پر اے وی سی سی کے حوالے کردیا۔

کراچی میں عدالت عالیہ کے حکم پر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کے روبرو پولیس نے مصطفی عامر اغوا کیس سمیت 4 مقدمات میں مرکزی ملزم ارمغان کو پیش کیا۔ پیشی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے، عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ کو مارا تونہیں؟ جس پر ملزم نے غم زدہ انداز میں بتایا کہ مجھے بہت مارا ہے۔

تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ہمیں ملزم کا 30 روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے تاکہ تفتیش کرسکیں۔ ملزم کمرہ عدالت میں بیہوش ہوکر گر گیا۔ پولیس ملزم کو ہوش میں لانے کےلیے کوشش کرتی رہی۔ ملزم کے منہ پر پانی ڈالا گیا تاہم ملزم ہوش میں نہ آیا۔ پولیس افسران و اہلکاروں نے ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں بینچ پر لِٹا دیا۔

وکیلِ صفائی نے کہا کہ ملزم کی حالت ٹھیک نہیں، اس کا میڈیکل کرایا جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے دن ہی میڈیکل ہو جانا چاہیے تھا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کہ ملزم کا ریمانڈ کیوں چاہیے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ آلہ قتل برآمد کرنا ہے، اور تفتیش کرنی  ہے اس لیے ریمانڈ چاہیے۔ عدالت نے ملزم کو 4 دن کے جسمانی ریمانڈپر اے وی سی سی کی تحویل میں دے دیا۔ 

عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت اور میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد پولیس اہلکاروں نے ملزم ارمغان کو اپنے کندھوں پر عدالت سے بکتر بند گاڑی میں منتقل کیا۔ ملزم ارمغان بکتر گاڑی میں بھی الٹا لیٹ گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عدالت نے

پڑھیں:

ٹی ایل پی کے مزید 30 کارکنوں کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا

عدالت نے استفسار کیا کہ دوران تفتیش ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ پولیس نے کہا  ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد نہیں ہوئے، ملزمان ہجوم کیساتھ موقع پر موجود تھے، مگر ان ملزمان نے جلاؤ گھیراؤ میں عملی حصہ نہیں لیا۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے 30 کارکنان کو مقدمات سے ڈسچارج کرنے کا حکم دے دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کے ایڈمن جج منظرعلی گل نے فیصلہ سنایا۔ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، ان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ دوران تفتیش ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ پولیس نے کہا  ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد نہیں ہوئے، ملزمان ہجوم کیساتھ موقع پر موجود تھے، مگر ان ملزمان نے جلاؤ گھیراؤ میں عملی حصہ نہیں لیا۔ عدالت نے کہا اگر عملی حصہ نہیں لیا تو ان کو ڈسچارج کیا جاتا ہے۔ ملزمان مختلف مقدمات میں گرفتار  ہوئیے تھے۔ تھانہ صدر شیخوپورہ کے مقدمہ سے 14 ملزمان کو ڈسچارج کیا گیا ہے۔ تھانہ باغبانپورہ کے 6 ملزمان، تھانہ نواں کوٹ کے 4 ملزمان اور تھانہ کاہنہ کے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت، گورنر کا فیس بک پیج ڈیلیٹ کروانے کے الزام میں گرفتار جیالے کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ
  • صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب
  • ٹی ایل پی کے مزید 30 کارکنوں کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • اسلام آباد پولیس اہلکار تشدد کیس: ملزم عاقب نعیم 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • اسلام آباد؛ ٹریفک وارڈن پر تشدد کرنے والا شہری جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم قیصر اقبال اور انکی اہلیہ کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور
  • لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری