بلوچستان کے لئے واخان کوریڈور کے ذریعے پانی لارہے ہیں، آصف زرداری
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد میں بین الاقوامی رابطوں کی عالمی کانفرنس سے خطاب کے دوران آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ سی پیک خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں تجارت کے فروغ کے لیے اہم منصوبہ ہے اور بہت عرصے پہلےگوادر کی اہمیت کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا تھا۔ اسلام آباد میں بین الاقوامی رابطوں کی عالمی کانفرنس سے خطاب کے دوران آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ سی پیک خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، بہت عرصے پہلے گوادر کی اہمیت کو دنیا کے سامنے اجاگرکیا تھا اور اب دنیا میں کاروباری سرگرمیاں بھی بڑھ رہی ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کانفرنس کے شرکا کو اختتامی سیشن میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لیے 14 میل دور تاجکستان سے واخان کوریڈور کے ذریعے پانی لارہے ہیں، متحدہ عرب امارات نے اس پراجیکٹ پر سرمایہ کاری کی ہے، چین کو بھی اس پراجیکٹ میں شمولیت کی دعوت دیتے ہیں، امید ہے چین اس پر غور کرے گا۔ صدر پاکستان نے کہا کہ پاکستان کے محل وقوع کی وجہ سے اسٹریٹیجک اہمیت ہے، آج دنیا میں تجارتی جنگ جاری ہے، تجارت ہی کسی ملک کو گروتھ بڑھاتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
پاکستان کے ساحلی علاقوں میں آج شام دو مختلف مقامات پر معمولی شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن میں تاحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
پاکستان محکمہ موسمیات (PMD) کے مطابق پہلا زلزلہ شام 6 بج کر 39 منٹ 11 سیکنڈ پر آیا، جس کی شدت 3.0 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی اور اس کا مرکز بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے 8 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع تھا۔ زلزلے کے جھٹکے گوادر اور گرد و نواح کے علاقوں میں محسوس کیے گئے۔
پی ایم ڈی کے مطابق دوسرا زلزلہ اسی روز شام 7 بج کر 13 منٹ 14 سیکنڈ پر پیش آیا، جس کی شدت 3.1 تھی۔ اس زلزلے کا مرکز سندھ کے علاقے میرپور ساکرو سے 150 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا اور اس کی گہرائی بھی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ یہ زلزلہ بھی معمولی نوعیت کا تھا اور کسی قسم کی تباہی یا خطرے کی اطلاع نہیں ملی۔
ماہرین ارضیات کے مطابق پاکستان کا جنوب مغربی ساحلی خطہ ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث اکثر ہلکے یا درمیانے درجے کے زلزلوں کی زد میں آتا رہتا ہے۔