سعودی عرب نے مؤخر ادائیگی پر پاکستان کو 10 کروڑ ڈالرکی ماہانہ پیٹرولیم مصنوعات فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سعودی عرب نے مؤخر ادائیگی پر10 کروڑ ڈالرکی ماہانہ پیٹرولیم مصنوعات فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ کو وزارتوں میں ای آفس کے نفاذ پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ 39 ڈویژنز میں ای آفس کا نفاذ 100 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔وزیراعظم نے سرکاری اداروں میں ڈیجیٹائزیشن مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی کابینہ نے اقوام متحدہ کے سمندری وسائل کے معاہدے پردستخط کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے کامران جہانگیر کی بطور ایم ڈی نیشنل بک فاؤنڈیشن تعیناتی، نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق میں ممبر تعیناتی کیلئے 6 ناموں اور صومالیہ کے نیشنل آئیڈینٹٹی سسٹم کے معاہدے میں توسیع کی منظوری دی۔کابینہ نے ڈاکٹرشاہد اسلم مرزا کی بطورایم ڈی کورنگی فشریزہاربراتھارٹی تعیناتی، پاکستان انجینیئرنگ کونسل کے انتخابات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی منظوری دی۔وزیراعظم نے کابینہ کو سعودی ولی عہد کے خط سے بھی آگاہ کیا۔ سعودی عرب نے مؤخر ادائیگی پر10 کروڑ ڈالرکی ماہانہ پیٹرولیم مصنوعات فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی حمایت پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ سعودی عرب ہرمشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔
جنوبی وزیرستان: سکیورٹی فورسز کا خفیہ اطلاع پر آپریشن، 30 خوارج ہلاک
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا، حج آپریٹرز کے نمائندے قائمہ کمیٹی اجلاس میں وزارت مذہبی امور پر پھٹ پڑے۔
سینیٹر عطا الرحمان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں حج آپریٹرز کے نمائندے نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے ڈیڈ لائن کا نہیں بتایا، ہمیں لوگوں سے حج درخواستیں بھی نہیں لینے دیں، ہمارے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکاؤنٹ میں تھے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈھونڈتی رہی، تقریباً سوا مہینہ 50 ملین ریال کی واپسی میں لگ گیا، ڈیڈ لائن مکمل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئيں، سعودی معاہدےمیں لکھا ہے اگر 14 فروری تک مکمل رقم نہ ملی تو پھر جہاں جگہ ملے گی وہ دیں گے۔
کمیٹی اجلاس میں سیکریٹری مذہبی امور نے کہاکہ ڈی جی حج کو آن لائن لے لیں پوچھیں کس نے پیسے غلط اکاؤنٹ میں منتقل کیے، سعودی حکومت کا خط آیا ہے کہ اب67 ہزار عازمین حج کا مزید کوٹہ نہیں رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں
ڈی جی حج نے کہا کہ 14 فروری تک 600 ملین ریال نجی اسکیم نے دینے تھے جو نہیں دیے، جو ڈیجیٹل والٹ میں پیسہ آیا ہے وہ تو واپس ہو جائے گا، جو پیسہ عمارت وغیرہ بسوں کے کرایوں کا گیا وہ واپس آئے گا یا نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اب اس معاملہ کا حل ضروری ہے، ایک دو روز میں ذمہ داروں کا تعین بھی ہوجائے تو مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، پہلے مسئلہ حل کرنا ضروری ہے پھر ذمہ دارروں کا تعین کرلیں، اب رہ جانے والے عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں، اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکا ہے۔