سکولوں پر قابض فوج کا حملہ اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے، انروا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
انروا کے کمشنر نے کہا کہ آج صبح القدس میں قابض فورسز اور بلدیہ کے ملازمین کی طرف سے انروا سکولوں پر دھاوا بولنے سے 250 طلباء بھی متاثر ہوئے۔ ان اقدامات کی مذمت کرتے ہیں جو فلسطینی بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس شہر میں ایجنسی کے سکولوں اور تربیتی مرکز پر قابض فوج کے چھاپے تعلیم کے حقوق اور اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسرائیلی قابض فوج اور یروشلم میونسپلٹی کے ملازمین نے قلندیہ ٹریننگ سینٹر پر دھاوا بول دیا اور اسے فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا۔ اس سے قبل 3 سکولوں پر دھاوا بول کر انہیں بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ لازارینی نے پریس بیانات میں کہا کہ قلندیہ ٹریننگ سینٹر پر 350 طلباء اور عملے کے 30 کارکن متاثر ہوئے۔ قابض فوج کی طرف سے آنسو گیس اور صوتی بم پھینکے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج صبح القدس میں قابض فورسز اور بلدیہ کے ملازمین کی طرف سے انروا سکولوں پر دھاوا بولنے سے 250 طلباء بھی متاثر ہوئے۔ ان اقدامات کی مذمت کرتے ہیں جو فلسطینی بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ لازارینی نے زور دے کر کہا کہ یہ مداخلتیں تعلیم کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے مراعات اور مینڈیٹ کی بھی خلاف ورزی ہیں۔ کمشنر جنرل نے بچوں کے تعلیم تک رسائی کے حق کے تحفظ اور ہر وقت اور ہر جگہ اقوام متحدہ کی سہولیات کے تحفظ اور احترام پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ سکولوں پر خلاف ورزی پر دھاوا کرتے ہیں قابض فوج کہا کہ
پڑھیں:
اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔
غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔