موبائل فونزکی درآمدات میں12فیصد کمی ریکارڈ کی گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر ) موبائل فونزکی درآمدات میں رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ میں سالانہ بنیادوں پر12فیصد کمی ریکارڈکی گئی ہے۔پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لے کرجنوری 2025تک کی مدت میں موبائل فونزکی درآمدات پر869ملین ڈالرزرمبادلہ خرچ ہواجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12فیصدکم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں موبائل فونز کی درآمدات پر987ملین ڈالرخرچ ہوئے تھے،جنوری میں موبائل فونز کی درآمدات کاحجم 135ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال جنوری کے مقابلہ میں 31فیصدکم ہے،گزشتہ سال جنوری میں موبائل فونزکی درآمدات پر195ملین ڈالرخرچ ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موبائل فونزکی درا مدات کی درا مدات
پڑھیں:
ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوسوں کی سخت سیکورٹی، موبائل فون سروس جزوی معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے موقع پر امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی کے سخت ترین اقدامات کیے گئے ہیں۔
شہر قائد، لاہور، پشاور سمیت تمام بڑے شہروں میں مرکزی جلوسوں کے روایتی راستوں کو مکمل طور پر محفوظ بنایا گیا ہے، جبکہ بعض علاقوں میں موبائل فون سروس بند، تجارتی مراکز بند اور حساس مقامات کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔
کراچی میں 9 محرم کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہونے والا ہے، جہاں دوپہر سے قبل ایک بڑی مجلس کا انعقاد ہوگا۔ اس مجلس سے معروف خطیب علامہ شہنشاہ حسین نقوی خطاب کریں گے۔ نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کھارادر کے علاقے میں واقع امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔
شہر میں داخلی و خارجی راستوں پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے، جبکہ نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کا جال بھی بچھا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب لاہور میں صبح 10 بجے پانڈو اسٹریٹ سے 9 محرم کا مرکزی جلوس برآمد ہو چکا ہے۔ جلوس کے راستوں پر سیکورٹی کو غیر معمولی طور پر سخت کیا گیا ہے اور پنجاب پولیس کے مطابق صرف لاہور میں 10 ہزار سے زائد اہلکار سیکورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
پورے صوبے میں 1689 جلوسوں اور 3895 مجالس کی سیکورٹی کے لیے ایک لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
اُدھر پشاور میں سیکورٹی خدشات کے باعث 9 اور 10 محرم کو موبائل فون سروس مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ پشاور صدر، کینٹ اور اطراف کے علاقوں کو مکمل سیل کر دیا گیا ہے، جہاں تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔
9 محرم کا جلوس صبح 10 بجے حسینیہ ہال سے برآمد ہوا اور اس دوران تمام حساس مقامات کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے۔ شہر میں بی آر ٹی سروس کو بھی دو روز کے لیے بند کر دیا گیا ہے تاکہ جلوسوں کے دوران کسی قسم کی نقل و حرکت میں خلل نہ ہو۔
پشاور پولیس کے مطابق شہر بھر میں دس ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ افغان مہاجرین کے شہر میں داخلے پر بھی 48 گھنٹوں کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ قصہ خوانی بازار، خیبر بازار، سرکلر روڈ، جی ٹی روڈ اور دیگر اہم شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں تاکہ جلوسوں کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
ملک بھر میں محرم الحرام کے احترام اور امن عامہ کے پیش نظر حکومت کی جانب سے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہر شہر میں جلوسوں کے منتظمین اور سیکورٹی ادارے باہم رابطے میں ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔