حکومت میں آ کر 26ویں آئینی ترمیم ختم کریں گے،عمرایوب
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پشاور (صباح نیوز)اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت میں آ کر 26 ویں آئینی ترمیم کو ختم کریں گے۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز اور رہنمائوں پر بے شمار جعلی کیسز درج کئے گئے ہیں، حکومت کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ، تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے وفد نے بھی عدلیہ سے بات کی ہے، رولز آف لا پاکستان میں نہیں ہے، لوگ زمین فروخت کر کے ملک چھوڑ رہے ہیں، نوجوان لاکھوں روپے دے کر بیرون ملک جا رہے ہیں، پاکستان میں قوت خرید کم ہو رہی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کے عمل کو روکا گیا ، پاکستان میں تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہوگئی ہیں، رمضان کے بعد ایک بھرپور مہم چلائیں گے، 26 ویں آئینی ترمیم کو جب حکومت آئے گی تو ختم کریں گے ، ملٹری کورٹ میں سویلین کا ٹرائل نہیں چلایا جاسکتا ہے، ہمیں امید ہے عدالت انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی، ججز کی سنیارٹی 26 وی ترمیم کے بعد متاثر ہورہی ہے، ہماری حکومت آئی گی، تو ہم 26 وی ترمیم کو واپس کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سات سے آٹھ اضلاع میں حکومت کی رٹ نہیں ہے، وہ لوگ کسی بھی وقت آزادی کا آواز اٹھا سکتے ہیں،وہاں پر حالات تشویشناک ہے، ہمارے فوجی جوان شہید ہورہے ہیں، یہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ہے، انٹیلی جنس ایجنسیز اس وقت پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہے، پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافیوں، اپوزیشن جماعتوں کا گلا کاٹا جاچکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
27 ویں ترمیم منظوری، اتحادی ارکان کو اسلام آباد میں رہیں،حکومت
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )حکمران اتحاد نے 27ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے میں حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کے ارکان کو دارالحکومت میں رہنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کا بل پہلے پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کا مجوزہ بل جمعہ کے روز سینٹ میں پیش کیا جائے گا، پیش ہونے کے بعد قائمہ کمیٹی بھجوادیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ حکمران اتحاد میں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی)، مسلم لیگ (ق)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور دیگر پارٹیاں شامل ہیں۔