رمضان المبارک میں عوام کوسستی چینی فراہم کرنے کااعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: شوگر ملزایسوسی ایشن نے رمضان المبارک میں عوام کوسستی چینی فراہم کرنے کااعلان کردیا۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق سیل پوائنٹس کے ذریعے 130 روپے فی کلومیں چینی دستیاب کرائی جائے گی، چینی کی قیمتیں بنیادی طور پر طلب اور رسد کی مارکیٹ قوتوں سے کنٹرول ہوتی ہیں۔
ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ سٹہ باز مالی فائدے کیلئےافواہوں سے مارکیٹ پر اثر انداز ہو رہے ہیں،حکومت سے اپیل ہے کہ ایسے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔
قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے
شوگر انڈسٹری لاگت میں مسلسل اضافے کے باوجود اس وقت دنیا کی سب سے سستی چینی بنا رہی ہے، موجودہ کرشنگ سیزن میں گنے کی قیمت 600 روپے فی من تک پہنچ گئی ہے۔
شوگرملز ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ شوگر انڈسٹری کو بچانے کیلئے اسے مکمل ڈی ریگولیٹ کرے، چینی کے گھریلو صارفین اور تجارتی و صنعتی صارفین کیلئے علیحدہ طریقہ کار وضع ہوناچاہیے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
---فائل فوٹوچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔