پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے چیمپئنز ٹرافی کےحوالے سے سکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے۔
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے چیمپئنز ٹرافی کےحوالے سے سکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے۔تفصیلات کے مطابق لاہور اورراولپنڈی میں کھیلے جانے والوں میچزکی جدید ترین سرویلنس سسٹم سے مانیٹرنگ جاری ہے۔قذافی اور راولپنڈی سٹیڈیم کے اندر اور باہر سیف سٹی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔میچز کی سکیورٹی کیلئے فیشل ریکگنائزیشن سمیت 600 سے زائد کیمروں سے مانیٹرنگ کی جاری رہی ہے۔ائرپورٹ،ہوٹل سے سٹیڈیم اور ارد گرد نواح کے روٹس کی 24 گھنٹے سرویلنس کی جا رہی ہے۔ترجمان سیف سٹیز اتھارٹی نے بتایا کہ سیف سٹی ہیڈکوارٹر میں ورچوئل پیٹرولنگ افسران اور ٹیکنیکل ٹیمیں 24 گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہیں۔پی آر یو گاڑیوں پر نصب سیف سٹیز کیمروں سے بھی روٹس کی مانیٹرنگ کی جاری ہے ۔سیف سٹی کی موبائل کمانڈ وہیکل میچز کی مانیٹرنگ کیلئے قذافی سٹیڈیم میں موجود ہیں۔بین الاقوامی سکیورٹی اسٹینڈرڈز کے مطابق جدید ٹیکنالوجی اور کوآرڈینیشن سے سکیورٹی کو فول پروف بنایا گیا ہے۔سیف سٹی فیلڈ فورسز کے ساتھ مکمل کوارڈینیشن جاری رکھے ہوئے ہے۔سیف سٹیز اتھارٹی تمام قانون نافذ کرنے والوں اداروں کو ہر ممکن مدد فراہم کررہی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیف سٹی
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹرانسپورٹ، سعودی عرب میں خودکار گاڑیوں کا تجربہ
سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں خودکار گاڑیوں کے ابتدائی تجرباتی مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اور محفوظ نقل و حمل کے نظام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
گزشتہ روز اس پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات و چیئرمین جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی انجینیئر صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے اور ایک محفوظ اور ذہین ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔
برعاية معالي وزير النقل والخدمات اللوجستية @SalehAlJasser
الهيئة العامة للنقل تطلق المرحلة التطبيقية الأولية للمركبات ذاتية القيادة
Under the patronage of H.E. @SalehAlJasser, Minister of Transport and Logistics Services
TGA launches the initial operational phase of autonomous… pic.twitter.com/1BjmGqHT5N
— الهيئة العامة للنقل | TGA (@Saudi_TGA) July 23, 2025
یہ منصوبہ حقیقی طور پر ریاض کے 7 اہم علاقوں میں چلایا جائے گا، جن میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 2 اور 5، روشن بزنس فرنٹ، شہزادی نُورہ یونیورسٹی، شمالی ریلوے اسٹیشن، اور جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا صدر دفتر شامل ہیں، جہاں 13 مخصوص پک اپ اور ڈراپ آف پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ منصوبہ مختلف سرکاری و نجی اداروں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، جن میں وزارت داخلہ، سعودی ڈیٹا اینڈ اے آئی اتھارٹی، جیو اسپیشل اتھارٹی، اور نجی کمپنیاں جیسے اے آئی ڈرائیور، وی رائیڈ اور اوبر شامل ہیں، اس منصوبے سے سعودی عرب میں مقامی جدت اور عوامی و نجی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس 12 ماہ کے پائلٹ مرحلے کے دوران ان گاڑیوں کی مسلسل نگرانی کی جائے گی اور ہر گاڑی میں ایک سیکیورٹی آفیسر موجود ہوگا، یہ گاڑیاں اہم شاہراہوں اور شہری سڑکوں پر چلیں گی جن کی نگرانی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کرے گی۔
مزید پڑھیں:
انجینیئر صالح الجاسر نے اس اقدام کو پائیدار نقل و حرکت اور معیشت کی ترقی کی جانب ایک مضبوط قدم سمجھتے ہوئے اسے ’ذہین اور محفوظ ٹرانسپورٹ کے لیے ایک ماڈل شراکت داری‘ کا مظہر قرار دیا۔
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ یہ تجرباتی مرحلہ مملکت میں خودکار نقل و حرکت کو وسعت دینے کی تیاری کے طور پر کیا جا رہا ہے، تاکہ سعودی عرب کو خطے میں اس ٹیکنالوجی کا قائد بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرانسپورٹ خودکار سعودی عرب