چین اور امریکہ کو باہمی احترام کے اصولوں پرعمل پیرا رہنا چاہیئے، چینی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اقوام متحدہ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران امریکہ میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے ملاقات کی۔بد ھ کے روزوانگ ای نے کہا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو ایک مشترکہ فورس تشکیل دینے کی ضرورت ہے اور کثیرالجہتی پر عمل کرنے کے لیے بڑے ممالک کو ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ کو باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ مفادات پر مبنی تعاون کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے، دونوں بڑے ممالک کو ساتھ چلنے کا درست راستہ تلاش کرنا چاہیے اور مزید عملی اور فائدہ مند کام کرنے چاہئیں جن سے دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ ہو۔
وانگ ای نے کہا کہ چین اجلاس میں شریک امریکی کاروباری اور اسٹریٹجک حلقوں کے نمائندوں کی جانب سے چین امریکہ تعلقات اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے عزم کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ وہ چین امریکہ تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی میں تعمیری کردار ادا کریں گے۔امریکہ چین تعلقات پر قومی کمیٹی، امریکہ چین بزنس کونسل اور امریکن چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان مستحکم تعلقات کو برقرار رکھنا دونوں ممالک اور دنیا کے لیے فائدہ مند ہے ۔ وہ چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی دیکھنا چاہتے ہیں اور چین میں سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
امریکا اور چین نے کسی بھی ممکنہ تنازع یا غلط فہمی کو کم کرنے کے لیے فوج سے فوج کے براہِ راست رابطے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں ہونے والی تاریخی ملاقات کے بعد کیا گیا۔
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب ڈونگ جون سے فون پر بات چیت کے دوران یہ فیصلہ کیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو کم کرنے کے طریقہ کار قائم کیے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات کے اثرات آنا شروع، ٹرمپ نے چین پر عائد ٹیکس میں کمی کا اعلان کردیا
ہیگستھ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ امن، استحکام اور مضبوط تعلقات دونوں طاقتور ممالک کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، جبکہ چین نے تائیوان کے معاملے پر واشنگٹن کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب گزشتہ برسوں میں بحیرہ جنوبی چین اور تائیوان آبنائے میں امریکی اور چینی افواج کے درمیان متعدد خطرناک تصادم کے واقعات پیش آئے تھے۔
ماہرین کے مطابق یہ عسکری رابطے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں اور ممکنہ تصادم سے بچنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ چین شی جی پنگ فوجی رابطہ