بیٹے نے اپنی شادی پر نہیں بلایا؛ اداکار راج ببر کا دلچسپ ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
راج ببر اور سمیتا پاٹل کے بیٹے پریتیک نے اپنی دوست پریہ بنرجی کے ساتھ ایک شاندار تقریب میں شادی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ شادی اس لیے بھی سوشل میڈیا پر زیرِ بحث رہی ہے کیوں کہ دلہے کے والد اداکار راج ببر کو دعوت نہیں دی گئی تھی۔
پریتیک کے سوتیلے بھائی نے بتایا کہ جب میں نے ڈیڈی (راج ببر ) سے کہا کہ میڈیا والے پوچھ رہے ہیں کہ آپ لوگوں کو شادی میں کیوں نہیں بلایا گیا تو میرے والد نے جواب دیا کہ کہہ دو مرد تو شادی کرتے رہتے ہیں۔ اس میں ایسا کیا ہے جو نیا ہے۔
آریہ ببر نے بھی مزاحیہ انداز میں کہا کہ میرے والد نے دو بار شادی کی، میری بہن نے دو شادیاں کیں اور اب میرا بھائی دوسری بار شادی کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ میرا کتا بھی دو گرل فرینڈز رکھتا ہے۔ تو مجھے دوسری بار شادی کرنے میں کوئی اعتراض نہیں البتہ جہاں تک میری بات ہے تو میں بس طلاق کے جھمیلوں سے نمٹنے میں سست ہوں۔
آریہ نے مزید کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ پریتیک نے اپنی شادی میں مجھے کیوں نہیں بلایا میں سمجھتا تھا کہ پریتیک اور میں سوتیلے بھائی ہونے کے باوجود ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔
آریہ نے کہا کہ اگرچہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ پریتیک میری ماں نادرہ بابر کو مدعو نہیں کرنا چاہتا تھا جو ان کی سوتیلی ماں ہیں لیکن کم از کم اسے اپنے والد راج ببر اور مجھے ضرور بلانا چاہیے تھا۔
یاد رہے کہ معروف اداکار راج ببر نے پہلی شادی اداکارہ سمیتا پاٹل سے کی تھی جن سے ایک بیٹا پریتیک ہے تاہم اداکارہ کے انتقال کے بعد راج ببر نے دوسری شادی کی تھی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی2025ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا، پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر بھلا کر صرف اور صرف 5 اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے، پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے اہم پیغام سامنے آیا ہے۔ اپنے تفصیلی پیغام میں سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ "پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی شخصیت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی مگر اسے ہر سہولت کے ساتھ جیل میں رکھا گیا۔کسی سیاسی رہنما کی بے گناہ غیر سیاسی اہلیہ کو کبھی ایسے جیل میں نہیں ڈالا گیا جیسے بشرٰی بیگم کے ساتھ کیا گیا ہے۔(جاری ہے)
میں صرف اور صرف اپنی قوم اور آئین کی بالادستی کے لیے ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں۔ جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے اور اس میں مٹی ملی ہوتی ہے، جس سے کوئی انسان وضو نہیں کر سکتا۔ میری کتابیں جو اہل خانہ کی جانب سے جیل حکام تک پہنچائی جاتی ہیں وہ بھی کئی ماہ سے نہیں دی گئیں، ٹی وی اور اخبار بھی بند ہے۔ بار بار پرانی کتب کا مطالعہ کر کے میں وقت گزارتا رہا ہوں مگر اب وہ سب ختم ہو چکی ہیں۔ میرے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں۔ قانون اور جیل مینول کے مطابق ایک عام قیدی والی سہولیات بھی مجھے میسر نہیں ہیں۔ بار بار درخواست کے باوجود میری میرے بچوں سے بات نہیں کروائی جا رہی۔ میری سیاسی ملاقاتوں پر بھی پابندی اور ہے صرف "اپنی مرضی" کے بندوں سے ملوا دیتے ہیں اور دیگر ملاقاتیں بند ہیں۔ میں واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر بھلا کر صرف اور صرف پانچ اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے۔ مجھے فی الحال اس تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا۔ میں 78 سالہ نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں، جس میں میری کامیابی یہی ہے کہ عوام تمام تر ظلم کے باوجود میرے ساتھ کھڑی ہے۔ 8 فروری کو عوام نے بغیر نشان کے جس طرح تحریک انصاف پر اعتماد کر کے آپ لوگوں کو ووٹ دئیے اس کے بعد سب کا فرض بنتا ہے کہ عوام کی آواز بنیں۔ اگر اس وقت تحریک انصاف کے ارکان آپسی اختلافات میں پڑ کر وقت ضائع کریں گے تو یہ انتہائی افسوسناک اور قابل سرزنش عمل ہے۔ پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ میں اپنی نسلوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہا ہوں اور اس کے لیے قربانیاں دے رہا ہوں ایسے میں پارٹی میں اختلافات پیدا کرنا میرے مقصد اور ویژن کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ فارم 47 کی حکومت نے چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے مفلوج کر دیا ہے۔ چھبیسویں ترمیم والی عدالتوں سے ٹاوٹ ججوں کے ذریعے جیسے سیاہ فیصلے آ رہے ہیں وہ آپ سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عدلیہ کو آزاد کروانے کے لیے اپنی بھر پور جدوجہد کرنی ہو گی کیونکہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر کسی ملک و قوم کی بقاء ممکن ہی نہیں ہے۔"