مقصد امن کی ضمانت ہے عارضی جنگ بندی نہیں، زیلنسکی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
یوکرائنی صدر نے کہا کہ ہمارا ہدف امن کی ضمانت ہے، عارضی جنگ بندی نہیں اور ہم پوٹن کو دوبارہ دھوکہ دینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی نے بدھ کی شام اپنے خطاب میں تاکید کی کہ ان کا مقصد روس کے ساتھ ضمانت شدہ امن ہے، نہ کہ کوئی عارضی جنگ بندی۔ فارس نیوز کے مطابق، انہوں نے کہا کہ یوکرین کو یورپ، برطانیہ، ترکی اور امریکہ کے وسیع کردار کی ضرورت ہے تاکہ ملک کے لیے سیکیورٹی گارنٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ زیلنسکی نے مزید کہا کہ یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ محض چند مہینے یا چند سال بعد، پوٹن دوبارہ جنگ میں نہ لوٹ آئے۔ انہوں نے تاکید کی کہ ہمارا مقصد ایک مستقل اور ضمانت شدہ امن ہے، نہ کہ عارضی جنگ بندی، اور ہم پوٹن کو دوبارہ ہمیں دھوکہ دینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ یوکرینی صدر نے مزید کہا کہ تمام شراکت داروں کو کسی بھی ممکنہ مذاکرات سے پہلے سمجھنا ہوگا کہ طاقتور سیکیورٹی گارنٹیز مستقل امن کے لیے اولین ترجیح ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہونگے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ امریکی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے، تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
 
 کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کرسکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے، جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں دیا تھا۔