Express News:
2025-07-26@10:11:25 GMT

ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو 'ڈکٹیٹر' قرار دے دیا

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

واشنگٹن:

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ڈکٹیٹر قرار دے دیا جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلافات مزید بڑھ گئے ہیں۔

ٹرمپ نے سعودی عرب میں امریکہ اور روس کے مذاکرات پر زیلنسکی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے یہ تنقید کی کہ زیلنسکی انتخابات کرانے سے انکار کر رہے ہیں اور ان کی حکومت نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹروتھ پر پوسٹ میں کہا کہ زیلنسکی کا ملک تباہ ہو چکا ہے اور لاکھوں افراد کی موت کا ذمہ دار وہ خود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اب روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے کامیاب مذاکرات کر رہا ہے۔

اس بیان پر جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک اور سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے ٹرمپ کی تنقید کو مضحکہ خیز قرار دیا، جب کہ برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے زیلنسکی کی حمایت کا اظہار کیا اور جنگ کے دوران انتخابات کو معطل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آج ہم نے ایک عظیم دوست کھو دیا، ہلک ہوگن کی موت پر صدر ٹرمپ کا اظہار افسوس

FLORIDA:

عالمی شہرت یافتہ ریسلر اور پاپ کلچر آئیکون ہلک ہوگن 71 برس کی عمر میں فلوریڈا میں دل کے جان لیوا اٹیک کے باعث چل بسے۔ ان کی موت پر مختلف حلقوں، خصوصاً سیاسی و کھیلوں کی شخصیات کی جانب سے گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ریپبلکن نیشنل کنونشن 2024 میں اپنی ولولہ انگیز شرٹ پھاڑ تقریر سے توجہ کا مرکز بننے والے ہلک ہوگن نے حالیہ برسوں میں سیاسی سطح پر بھی متحرک کردار ادا کیا۔

امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور دیرینہ دوست ہونے کے ناتے ہلک ہوگن کو خصوصی مقام حاصل رہا۔

مزید پڑھیں: لیجنڈ ریسلر ہاگن ہارٹ اٹیک کے باعث چل بسے

دونوں شخصیات کا تعلق 1980 کی دہائی سے قائم تھا جب ایک طرف ٹرمپ نیویارک کے معروف ریئل اسٹیٹ ٹائیکون تھے اور دوسری جانب ہلک ہوگن ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن (WWF) کے مقبول ترین ستارے کے طور پر جانے جاتے تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہلک ہوگن کو بہادر، مضبوط، ذہین اور سب سے بڑھ کر ایک عظیم دل رکھنے والا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ایک عظیم دوست کھو دیا۔

‘ہلکوسٹر’ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گا۔ وہ مکمل طور پر ہمارے نظریے کے ساتھ تھے۔

ہلک ہوگن اور ٹرمپ دونوں کو ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (WWE) ہال آف فیم میں بھی شامل کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری میں عمارت گرنے پر تنقید جائز تھی، ذمہ داری قبول کرتے ہیں: سعید غنی
  • ربیکا خان کا عمرے کی ویڈیوز پر تنقید والوں کو کرارا جواب
  • ’اسلام میں سر ڈھانپنا فرض نہیں‘، حمزہ علی عباسی کا حجاب پر متنازع مؤقف تنقید کی زد میں
  • ’مجھے فرق نہیں پڑتا‘، عمرہ وی لاگنگ پر تنقید کرنے والوں کو ربیکا خان کا جواب
  • آج ہم نے ایک عظیم دوست کھو دیا، ہلک ہوگن کی موت پر صدر ٹرمپ کا اظہار افسوس
  • ندا یاسر کو ایک بار پھر اپنی ملازمہ کی چوری کی کہانی سنانے پر تنقید کا سامنا
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
  • ’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا
  • یوکرین کا زیلنسکی-پیوٹن براہِ راست مذاکرات کا مطالبہ، روس کی مختصر جنگ بندی کی تجویز
  • غزہ سے یوکرین تک تنازعات کے پرامن حل میں سفارتکاری کو موقع دیں، گوتیرش