ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو 'ڈکٹیٹر' قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ڈکٹیٹر قرار دے دیا جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلافات مزید بڑھ گئے ہیں۔
ٹرمپ نے سعودی عرب میں امریکہ اور روس کے مذاکرات پر زیلنسکی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے یہ تنقید کی کہ زیلنسکی انتخابات کرانے سے انکار کر رہے ہیں اور ان کی حکومت نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹروتھ پر پوسٹ میں کہا کہ زیلنسکی کا ملک تباہ ہو چکا ہے اور لاکھوں افراد کی موت کا ذمہ دار وہ خود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اب روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے کامیاب مذاکرات کر رہا ہے۔
اس بیان پر جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک اور سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے ٹرمپ کی تنقید کو مضحکہ خیز قرار دیا، جب کہ برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے زیلنسکی کی حمایت کا اظہار کیا اور جنگ کے دوران انتخابات کو معطل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اشارہ دے دیا
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ براہ راست گفتگو کو اشارہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے یوکرین کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، روس کسی بھی مجوزہ امن اقدام پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس بارے میں بات کی ہے کہ ہم کسی بھی امن اقدام کے بارے میں مثبت رویہ رکھتے ہیں، امید ہے یوکرینی حکومت بھی ایسا ہی محسوس کریں گے۔