ریکھا گپتا نے آج دہلی کی وزیراعلٰی کے طور پر حلف لیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ریکھا گپتا نے اپنی حکومت کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انکی حکومت انتخابی مہم کے دوران کئے گئے وعدوں کو ہرحال میں پورا کریگی، خاص طور پر خواتین کی فلاح و بہبود پر توجہ دی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ بی جے پی کی ریکھا گپتا نے دہلی کی وزیراعلٰی کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔ رام لیلا میدان میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے انہیں عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ اس موقع پر بھارت کے نریندر مودی سمیت این ڈی اے کے زیر اقتدار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ اس کے بعد یکے بعد دیگرے کابینہ کے وزراء نے حلف لیا، جن میں پرویش ورما، آشیش سود، منجندر سنگھ سرسا، رویندر اندرراج، کپِل مشرا اور پنکج سنگھ شامل تھے۔ تقریب کے لئے تین الگ الگ اسٹیج تیار کئے گئے تھے۔ مرکزی اسٹیج پر نریندر مودی، لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ، نامزد وزیراعلیٰ، ان کی کابینہ کے اراکین اور این ڈی اے کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ موجود تھے۔ دوسرے اسٹیج پر مذہبی رہنما اور معزز مہمان موجود تھے، جبکہ تیسرے اسٹیج پر موسیقی کے پروگرام سے وابستہ فنکار تھے۔
بدھ کی شام بی جے پی کے اسمبلی پارٹی اجلاس میں ریکھا گپتا کو وزیراعلٰی منتخب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا "نریندر مودی نے دہلی کے عوام کے لئے جو وژن دیا ہے، اسے پورا کرنا میری اولین ترجیح ہوگی، میں نریندر مودی اور پارٹی قیادت کی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھ جیسی ایک عام خاندان کی بیٹی پر اعتماد کیا، یہ اعزاز صرف میرا نہیں، بلکہ ملک کی ہر ماں اور بیٹی کا ہے"۔ ریکھا گپتا دہلی کی شالی مار باغ سیٹ سے پہلی بار ایم ایل اے منتخب ہوئی ہیں۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کی بندنا کماری کو 29595 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ واضح رہے کہ 8 فروری کو دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج آئے تھے، جس میں بی جے پی نے 26 سال بعد تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 70 میں سے 48 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، جبکہ عام آدمی پارٹی 22 سیٹوں تک محدود ہوگئی۔
حلف لینے سے قبل ریکھا گپتا نے مرگھٹ ہنومان مندر جا کر آشیرواد لیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے اعلان کیا کہ گزشتہ 12 سالوں میں بدعنوانی میں ملوث افراد کو جوابدہ بنایا جائے گا اور عوام کے ایک ایک پیسے کا حساب لیا جائے گا۔ ریکھا گپتا نے اپنی حکومت کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت انتخابی مہم کے دوران کئے گئے وعدوں کو ہر حال میں پورا کرے گی، خاص طور پر خواتین کی فلاح و بہبود پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا "ہم نے اپنی بہنوں سے جو وعدے کئے ہیں، انہیں ہر قیمت پر پورا کیا جائے گا"۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ریکھا گپتا نے وزرائے اعلی اسٹیج پر انہوں نے
پڑھیں:
مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر نہروں کا مسئلہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ متنازع نہروں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ متنازعہ نہروں کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بنیادی حق مانگ رہے ہیں امید ہے سنوائی ہوگی اور پیپلز پارٹی کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر معاملہ حل کیا جائے گا۔
شیری رحمان نے کہا کہ دریائے سندھ میں متنازعہ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی سراپا احتجاج رہی کہ شاید مسئلہ حل ہو جائے لیکن اب بات بہت آگے نکل چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ملک میں پانی ہی موجود نہیں توہمیں بتایا جائے کہ نئی نہروں کو پانی کہاں سے دیا جائے گا۔
’صدر آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں تنبیہ کردی تھی‘شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ سیشن میں موجودہ حکومت کو صدر مملکت آصف زرداری نے تنبیہ کی تھیاور کہا تھا کہ کنالز پر کچھ صوبوں کو تشویش ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر مملکت، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور ہماری پارٹی متنازعہ نہروں کے معاملے کو تواتر سے اٹھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ شدید ہے اور پانی کی سندھ سمیت ملک بھر میں قلت ہے اور اگر آپ سندھ سے پانی کھینچیں گے تو کیا ہم آواز نہیں اٹھائیں گے۔
مزید پڑھیے: متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
شیری رحمان نے کہا کہ ہم ملک پرست اور پاکستان کھپے والی پارٹی ہیں اور ہمارے صدر نے انتشار کے دور میں پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔
’ارسا کی رپورٹ درست نہیں‘انہوں نے کہا کہ پی پی پی چیئرمین نے کینال کے معاملے کو زندگی موت کا مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے 3 صوبوں کو پانی کی قلت کی وجہ سے قحط سالی کا سامنا ہے اور 100 سالہ تاریخ میں پہلی بار دریائے سندھ میں پانی کی ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔
نائب صدر پیپلز پارٹی نے کہا کہ پانی کی قلت ہرشہری اور کام کو متاثر کرتی ہے اور ہمیں اپنے لوگوں کو جواب دینا ہے۔
مزید پڑھیں: کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ بدین، ٹھٹھہ اور سجاول کے کسانوں سے پوچھ لیں وہاں کیا حالات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو دما دم مست قلندر ہوگا اور سب جانتے ہیں کہ پی پی پی کو مزاحمتی سیاست آتی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ پنجاب میں کون سا پانی موجود ہے، ارسا کی غلط رپورٹ جمع کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم بنیادی چیز ہے اور اس کے بغیر مویشی اور کھیت سمیت کچھ نہیں چل سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی شیری رحمان متنازع کینال مشترکہ مفادات کونسل