اسلام آباد: آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری معاہدہ کرنے سے انکار کے بعد دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق پاک سیکرٹریٹ چوک پر جاری احتجاج میں شدت آگئی، جہاں مظاہرین نے واضح کیا کہ چارٹر آف ڈیمانڈز کی منظوری کے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

 احتجاج کرنے والے  رحمان باجوہ نے تمام سرکاری ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ کل صبح 10 بجے پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوں۔

خیال رہےکہ حکومتی ٹیم اور سرکاری ملازمین کے درمیان چار گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے، مگر کوئی حتمی نتیجہ نہ نکل سکا، احتجاجی ملازمین 7 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم اور ملازمین کے درمیان متفقہ شرائط پر مبنی ایک مسودہ تیار کیا جا رہا ہے، جس پر سیکرٹری خزانہ اور وزیر خزانہ کے دستخط ہوں گے۔

رحمان باجوہ نے خبردار کیا کہ اگر ڈرافٹ طے شدہ مطالبات کے مطابق نہ ہوا یا اس میں رد و بدل کیا گیا، تو احتجاج مزید سخت ہوگا اور سیکرٹریٹ کے گیٹ دوبارہ بند کرا دیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فرحت اللّٰہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا

سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر—فائل فوٹو

سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔

فرحت اللّٰہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔

فرحت اللّٰہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔

فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے سے شکایت، الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللّٰہ بابر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے شکایت اور الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا۔

انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔

فرحت اللّٰہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔

تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔

فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔

تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • پیپلزپارٹی کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
  • کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا
  • حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • فرحت اللّٰہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
  • آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی