سنی تحریک کالوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج ، نااہل افسران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سنی تحریک کے سینئر مرکزی نائب صدر محمد خالد قادری نے حیسکو کی جانب سے بعض علاقوں میں 16گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور عوام کو پریشان کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر پانی و بجلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حیدرآباد کے شہریوں کے ساتھ ہونیوالی زیادتیوں کا نوٹس لیں اور حیسکو کے نااہل اور کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے کراچی کے بعد اس کا روینیو اور ٹیکس سب سے زیادہ ہے مگر اس شہر کو ہی نظر انداز کیا جاتا ہے،بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے حیدرآباد کے کاروبار کو بھی تباہ کردیا ہے ایک طرف وفاقی وزرات کہتی ہے کہ بجلی کی پیداوار زیادہ ہے جبکہ ابھی موسم سرما ہے اورموسم گرما ابھی شروع ہونیوالا ہے تو اس میں شہریوں کے ساتھ کیا ہوگا، حیسکو نے نہ صرف عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے بلکہ اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔حیسکو نے سالہا سال سے 8گھنٹے کی اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے حکومت کا وجود کہاں ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے،مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ بجلی کے بل وہی آتے ہیں۔محمد خالد قادری نے کہا کہ رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرکے سحروافطار میں بجلی کی مستقل فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ نہ صرف شہری سحری اور افطار میں پریشانی سے محفوظ رہ سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لوڈ شیڈنگ
پڑھیں:
خدشہ ہے بھارت پاکستان کیخلاف کوئی کارروائی کرے گا، سابق سفیر عبدالباسط
سابق سفیر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے بھارت پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کرے گا، بھارت میں مسلمانوں کا وقف قانون کے خلاف احتجاج ختم کرنے کیلئے بھی کوئی کارروائی کر سکتا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہو سکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے بھارت فوری پاکستان کا پانی بند نہیں کر سکتا، واہگہ پر تجارت پہلے ہی بند تھی، ہمیں زیادہ فرق نہیں پڑتا، ہمیں تیار رہنا چاہیے بھارت کوئی بھی حرکت کرسکتا ہے۔
بھارت نے پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردیے، 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکمبھارت نے تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردیے اور 48...
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ جنگیں ہونے کے باوجود فغال رہا ہے، معاہدے اس طرح یک طرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں ہوتے۔
شیری رحمان نے کہا کہ اس سے پہلے امریکا کے سابق صدر کلنٹن کے دورے کے موقع پر بھی مقبوضہ کشمیر میں حملہ کیا گیا تھا، اس وقت بھی بھارت نے الزام پاکستان پر لگایا تھا جو تحقیقات میں غلط ثابت ہوا، الزام نہیں لگانا چاہتے لیکن تمام اشارے فالس فلیگ آپریشن کی طرف جاتے ہیں۔