مسافر بس اورڈمپر میں تصادم ، خواتین سمیت11زخمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سعید آباد تھانے کے علاقے میں بلدیہ ٹاون مواچھ گوٹھ پولیس ٹریننگ سینٹرکے سامنے حب ریورروڈ پرمسافرمزدا اور ڈمپرکے تصادم کے بعد ڈمپر دیوارمیں جا گھسا جب کہ مسافر مزدا سڑک پر الٹ گئی، جس کے نتیجے میں مسافرمزدا میں سوارخواتین سمیت11 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔حادثے میں ڈمپر ڈرائیور بھی شدید زخمی ہوگیا، جو اسٹیئرنگ میں پھنس گیا تھا۔ حادثے کے بعد زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں 35 سالہ حکیم زادی زوجہ اللہ بخش، اس کی بیٹی 16سالہ شہناز، 40 سالہ عبداللہ ولد نذیر حسین، 45 سالہ ظاہراحمد ولد حضرت نور، 21 سالہ شیرازعلی ولد منصوررانا،20 سالہ سجاد علی ولد نورالٰہی ،35 سالہ واحد ولد محمد شاہد،46 سالہ رؤف الرحمان ولد عبدالرحمان ، 40سالہ یاسین ولد عبدالصمد،35 سالہ ناصر ولد دلاور،24 سالہ سجاد ولد لالی اورحکمت ذات ولد عبدالعزیزسمیت دیگرشامل ہیں۔ٹریفک پولیس نے بتایا کہ حادثہ بس ڈرائیور کی غلط سمت سے آنے پر پیش آیا،۔ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد ڈرائیور بس چھوڑ کرفرار ہوگیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، تمام افراد ہلاک
روس کے مشرقی علاقے میں چین کی سرحد کے نزدیک مسافر بردار طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا اور اُس میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹونوف اے این-24 ماڈل کا یہ طیارہ انگارا ایئرلائنز کی ملکیت تھا جس نے بلاگوویشچنسک سے ٹنڈا کے لیے پرواز بھری تھی۔
طیارہ اپنی دوسری لینڈنگ کی کوشش کے دوران ریڈار سے غائب ہو گیا تھا جب کہ اس سے قبل کسی تکنیکی خرابی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خراب موسم اور حد نظر کی کمی کے باعث طیارے نے بلندی کا غلط اندازہ لگایا اور ممکنہ طور پر درختوں سے ٹکرا کر گرگیا۔
روس کی ایمرجنسی وزارت کا کہنا ہے کہ طیارے کا ملبہ ٹنڈا شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر جنوب میں ایک پہاڑی جنگلاتی علاقے میں ملا جہاں پہنچنا دشوار گزار موسم اور زمین کی ساخت کے باعث فوری ممکن نہ تھا۔
طیارے میں 5 بچوں سمیت 42 مسافر اور عملے کے 6 افراد سوار تھے۔ جن میں سے کوئی بھی زندہ نہ بچ سکا۔ ایک چینی مسافر بھی شامل ہے۔
گورنر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
روسی ایوی ایشن نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ تاہم روسی ایوی ایشن پہلے ہی مغربی پابندیوں کے باعث مسائل کا شکار ہے۔