معروف آزادی پسند کشمیری کارکن شہید امتیاز عالم کو انکی برسی پر شاندار خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ماہنامہ کشمیر الیوم اور کشمیر اوئیرنس فورم کے زیراہتمام سیمینار کی صدارت کشمیر الیوم کے چیف ایڈیٹر شیخ محمد امین نے کی جبکہ شہید امتیاز عالم کے برادر اصغر فاروق احمد پیر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف آزادی پسند کشمیری کارکن شہید امتیاز عالم کو ان کی برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے راولپنڈی میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ماہنامہ کشمیر الیوم اور کشمیر اوئیرنس فورم کے زیراہتمام سیمینار کی صدارت کشمیر الیوم کے چیف ایڈیٹر شیخ محمد امین نے کی جبکہ شہید امتیاز عالم کے برادر اصغر فاروق احمد پیر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ سیمینار میں صحافیوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سمینار کے مقررین نے شہید امتیاز عالم کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی زندگی کے تمام پہلوئوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید امتیاز عالم ایک بے مثال کردار کے مالک تھے اور انہوں نے اپنی پوری زندگی تحریک آزادی کشمیر کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے اسی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید امتیاز عالم کی زندگی آئندہ نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔مقررین نے کہا کہ جموں و کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے امتیاز عالم کے والد اور ایک بھائی نے بھی اپنی جان کانذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے 05فروری کو پاکستان کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے شہید امتیاز عالم کے قاتلوں کو سنائی جانے والی سزا کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا۔ امتیاز عالم کو 20 فروری 2023ء کو اسلام آباد میں نماز مغرب کے بعد مسجد سے باہر نکلتے ہوئے گولی مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔ سمینار کے اختتام پر شہداء کی بلندی درجات کیلئے دعا کی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید امتیاز عالم امتیاز عالم کے امتیاز عالم کو کشمیر الیوم انہوں نے
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔