اسرائیلی وزیرِ اعظم کا مغربی کنارے میں فوجی آپریشن تیز کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے تل ابیب میں 3 بسوں میں دھماکوں کے بعد مغربی کنارے میں فوجی آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں نئے مطالبات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
تل ابیب کے قریب بات یام میں کھڑی 3 بسوں میں دھماکوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کی تھیں۔
ہلاک یرغمالیوں میں اسرائیلی خاتون شیری بیباس، ان کے 2 بچے اور اوڈید لفشٹز شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جس کے پاس موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ اٹھائے ہوئے ہے، نیتن یاہو
تل ابیب(نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کسی کے ہاتھ میں بھی موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ رکھتا ہے۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ جو بھی موبائل فون کا مالک ہے وہ بنیادی طور پر اپنے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا اٹھائے ہوئے ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل کی ادویات، غذائیں بنانے کی صلاحیت کی پوری دنیا معترف ہے، بہت سی قیمتی دوائیں اور غذائیں اسرائیل تیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض ملکوں نے ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے، تو کیا اس سے یہ سب بند ہوجائے گا؟، اسرائیل انٹیلی جنس کی صلاحیت کی طرح ہتھیار بنانے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل تنہا ہوگیا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہے، اسرائیل اس ’محاصرے‘ کو توڑنے کی طاقت رکھتا ہے، ہم ہتھیار خود بنانے میں بھی ماہر ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ مغرب میں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اس محاصرے سے نہیں نکل سکتے تو جان لیں کہ ہم اس سے نکل کر دکھائیں گے۔
حالیہ برسوں میں اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر کمپنی پیگاسس پر غیر ملکی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات بار بار لگتے رہے ہیں۔
تل ابیب نے لبنان میں پیجر فونز پر حملوں کی ایک لہر بھی شروع کی، جو اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ اسرائیلی فوج مواصلاتی صنعت میں بھی ملوث رہی ہے۔
Post Views: 4