لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل سے 22 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ویب ڈیسک:کراچی کی لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں قید 22 بھارتی ماہی گیروں کو آج صبح رہا کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارتی ماہی گیروں کو لاہور میں واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا،بھارتی ماہی گیروں کو صبح 9 بجے ملیر لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کر کے ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کیا گیا،جنہیں ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے توسط سے بس کے ذریعے لاہور روانہ کیا۔
اسرائیل سے رہا ہونے والے ابو وردہ کی خان یونس میں یرغمالیوں کی میتیں واپس دینے کی تقریب میں شرکت
جیل حکام کے مطابق اس سلسلے میں محکمہ داخلہ سندھ سے احکامات موصول ہوئے ذرائع نے بتایا کہ ماہی گیروں کی کراچی سے لاہور کے واہگہ بارڈر تک منتقلی کے اخراجات ایدھی فاؤنڈیشن برداشت کررہی ہے، ان ماہی گیروں کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ماہی گیروں کو گزشتہ عرصے کے دوران پاکستانی سمندر میں غیر قانونی طور پر مچھلیوں کے شکار کے الزام میں پاکستانی اتھارٹیز نے گرفتار کیا تھا۔
روس پر پابندیاں یوکرین کے مذاکرات میں کردار ادا کریں گی, امریکی وزیر خزانہ کی امید
سپرنٹنڈنٹ لانڈھی جیل ارشد شاہ کے مطابق رہائی پانے والے 22 بھارتی ماہی گیروں میں 3 مسلمان اور 19 ہندو شامل ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ جیل نے بتایا کہ بھارتی ماہی گیروں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کرکے انہیں بھارت واپس بھیجا جا رہا ہے، جیل سے رہائی کے وقت ماہی گیروں کو اخراجات کی معقول رقم سمیت تحائف بھی دیے گئے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔