اگر غزہ کیلئے ڈونلڈ ٹرامپ کا منصوبہ پسند نہیں تو اسکے متبادل کوئی تجویز پیش کریں، امریکی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اپنے ایک انٹرویو میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا نقطہ نظر یہ ہے کہ لوگوں کو اس ٹکڑے سے باہر نکالا جائے تا کہ غزہ کی بحالی کا عمل شروع کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ "ڈونلڈ ٹرامپ" کا غزہ کی ملکیت اور وہاں کے باشندوں کی نقل مکانی کا منصوبہ ہی بحران کا حقیقی حل ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کینیڈین اینکر کیتھرین ھریج کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے امریکی صدر کے منصوبے پر تنقید کرنے والے ممالک کو کمال ڈھٹائی سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس کے متبادل کوئی منصوبہ لے آئیں۔ مارکو روبیو نے کہا کہ اس مرحلے پر ڈونلڈ ٹرامپ کا منصوبہ ہی قابل قبول ہے۔ امریکی صدر کا نقطہ نظر یہ ہے کہ لوگوں کو اس ٹکڑے سے باہر نکالا جائے تا کہ غزہ کی بحالی کا عمل شروع کیا جا سکے۔ تاہم اس موقع پر ہمارے علاقائی پارٹنرز اس منصوبے کو پسند نہیں کر رہے۔ اگر وہ اس منصوبے سے خوش نہیں تو انہیں اس سے بہتر کوئی تجویز پیش کرنی چاہئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ ایسا کریں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن دیگر ممالک کی طرح غزہ کی پٹی کی تعمیر نو میں مدد کے لیے کام کرے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی کیونکہ اسکے بعد بھارت جنگ کے قابل نہیں رہیگا: پیر پگارا
گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے)کے سربراہ پیرپگارا نے بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی افواج کے ردعمل کو سراہا ہے۔خیرپور میں درگاہ شریف پیر جوگوٹھ میں حر جماعت سے خطاب کرتے ہوئے گرینڈ جی ڈی اےکے سربراہ پیرپگارا کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کومثالی کامیابیوں پرعیدالاضحیٰ کی مبارکباد دیتا ہوں، افواج پاکستان نے بھارت کوسبق سکھایاجو اس کےخواب وخیال میں بھی نہیں تھا۔خطاب میں پیر پگارا نے کہا کہ پاک فوج کا جواب بھارت کو عمر بھر یاد رہےگا، بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی، اس کے بعد بھارت جنگ کے قابل نہیں رہےگا۔پیر پگارا نے کہا کہ ملک میں قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں جو صوبوں کوسنبھال سکے، پاک فوج نے ہی اب تک ملک کو سنبھالا ہے، آئندہ بھی پاک فوج ہی سنبھالے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حر جماعت کے افراد اپنے بچوں کی تعلیم پرخصوصی توجہ دیں، حر جماعت کے افراد اپنی اولاد کو پڑھا رہے ہیں جس پر ان کو خوشی ہو رہی ہے۔