سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی پر بائیوپک کی تیاری، مرکزی کردار کون نبھائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی نے انکشاف کیا ہے کہ بالی وڈ اداکار راج کمار راؤ ان پر بنائی جانے والی بائیوپک فلم میں ان کا کردار ادا کریں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سابق بھارتی کپتان نے ایک حالیہ اینٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انہوں نے سنا ہے کہ راجکمار راؤ ان کی بائیوپک میں ان کا کردار کرنے والے ہیں لیکن فی الحال فلم ریلیز کی تاریخوں کے مسائل کی وجہ سے اسے اسکرین پر آنے میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔‘
سارو گنگولی بھارت کے لیے 113 ٹیسٹ اور 311 ون ڈے کھیل چکے ہیں، بائیں ہاتھ کے اس بیٹر نے بین الاقوامی کیریئر کے تمام فارمیٹس میں 18,575 رنز بنائے اور بھارت کو کئی میچز میں کامیاب کروایا۔
سارو کا تعلق کلکتہ سے ہے جو کہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر رہ چکے ہیں بعد میں انہیں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا صدر مقرر کر دیا گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Pretoria Capitals (@pretoriacapitals)
واضح رہے کہ سارو گنگولی نے بھارت کو 21 ٹیسٹ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا اور 2003 کے ورلڈ کپ کے فائنل تک بھی پہنچایا۔
یاد دہے کہ اس سے قبل بھارتی کرکٹ اسٹار دھونی پر بھی بائیوپک فلمائی جا چکی ہے جو باکس آفس پر کامیاب بھی ہوئی تھی اس میں دھونی کا کردار آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت نے ادا کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سارو گنگولی
پڑھیں:
بی سی سی آئی کا ورلڈ کپ فاتح ویمنز ٹیم سے شرمناک صنفی امتیاز سامنے آگیا
کراچی:بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا ورلڈ کپ فاتح خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ شرمناک صنفی امتیاز سامنے آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بورڈ نے ورلڈ کپ جیتنے والی قومی خواتین ٹیم کے لیے 51 کروڑ بھارتی روپے انعام کا اعلان کیا ہے جو 2024 میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی مردوں کی ٹیم کو دیے گئے 125 کروڑ بھارتی روپے کے مقابلے میں تقریباً 59 فیصد کم ہے۔
کرکٹ شائقین اور مبصرین نے بی سی سی آئی کے اس فیصلے کو ’’شرمناک صنفی امتیاز‘‘ قرار دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ جس ملک میں خواتین نے پہلی بار عالمی سطح پر کرکٹ کا سب سے بڑا اعزاز جیتا وہاں انہیں مردوں کے مقابلے میں آدھا انعام دینا واضح ناانصافی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھارتی بورڈ کے خلاف سخت ردعمل سامنے آیا ہے جہاں صارفین کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے خواتین کرکٹ کی تاریخی فتح کی اہمیت گھٹا دی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ اس تاثر کو مزید مضبوط کرتا ہے کہ بی سی سی آئی خواتین کرکٹ کو اب بھی ثانوی حیثیت دیتا ہے۔ بھارتی میڈیا کے بعض حلقوں نے اسے ’’ڈبل اسٹینڈرڈ‘‘ اور ’’خواتین کے ساتھ کھلی ناانصافی‘‘ قرار دیا ہے۔
بھارتی ویمنز ٹیم نے گزشتہ روز ممبئی میں جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ورلڈ کپ جیت کر تاریخ رقم کی تھی۔