جی 20 کو ایک محفوظ دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
جوہانسبرگ:چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے جوہانسبرگ میں جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔جمعہ کے روزوانگ ای نے کہا کہ جی 20 کے لیے ضروری ہے کہ وہ ریو ڈی جنیرو سربراہ اجلاس میں طے پانے والے اتفاق رائے پر نظر ثانی کرے اور عالمی امن و استحکام اور ایک محفوظ دنیا کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرے۔ وانگ ای نے اس سلسلے میں چین کی تجویز پیش کی کہ ہمیں عالمی امن کے محافظ ،عالمگیر سلامتی کے معمار اور کثیرالجہتی کے محافظ بننے کی ضرورت ہے۔چینی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ یہ سال جی 20 کا ” افریقی لمحہ” ہے۔ ہمیں افریقہ کی آواز سننی چاہیے، افریقہ کے خدشات کو اہمیت دینی چاہیے، افریقہ کے اقدامات کی حمایت کرنی چاہیے اور افریقہ کے امن اور ترقی میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنا چاہیے۔اجلاس کے دوران وانگ ای نے روس، سعودی عرب، ترکیہ اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقات کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لیے پُرعزم نظر آتی ہے جبکہ غزہ کی تعمیرِ نو میں مسلمان ممالک کا قائدانہ کردار ادا کرنا نہایت ضروری ہے۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ حماس اس معاہدے پر قائم رہنے کے لیے کافی پُرعزم ہے۔یہ بات انہوں نے استنبول میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سالانہ اقتصادی اجلاس کے شرکا سے خطاب کے دوران کہی؛
اپنے خطاب میں ان انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم غزہ کی تعمیرِ نو میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ اس موقع پر ہمیں غزہ کے عوام تک مزید انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت ہے اور پھر تعمیرِ نو کا عمل شروع کرنا ہوگا کیونکہ اسرائیلی حکومت اس سب کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہے۔
اجلاس سے ایک روز قبل ترک وزیرِ خارجہ حکان فیدان نے حماس کے وفد سے ملاقات کی تھی، جس کی قیادت سینئر مذاکرات کار خلیل الحیہ کر رہے تھے۔
ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں قتلِ عام کو ختم کرنا ضروری ہے، صرف جنگ بندی کافی نہیں ہے، انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل-فلسطین تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔
مزید کہا کہ ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ غزہ پر حکمرانی فلسطینیوں کے ہاتھ میں ہونی چاہیے اور ہمیں اس حوالے سے احتیاط کے ساتھ عمل کرنا ہوگا۔