چین ایس سی او کے امور کو تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گوجیاکھون نے رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ چین، موجودہ چیرمین ملک کے طور پر اپنے تمام امور کو تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے اور تمام فریقوں کے ساتھ مل کر شنگھائی تعاون تنظیم کو زیادہ متحد، زیادہ کوآپریٹو، زیادہ متحرک اور زیادہ فعال معیاری ترقی کے نئے مرحلے میں لے جا رہا ہے۔جمعہ کے روزترجمان نے کہا کہ چین نے شنگھائی تعاون تنظیم کے علاقائی انسداد دہشت گردی کے ادارے کی کونسل میٹنگ، بارڈر محکمے کے سربراہان کی کانفرنس، مشترکہ انسداد دہشت گردی کی مشقوں سمیت متعدد سرگرمیوں کا انعقاد کیا ہے ، جس سے رکن ممالک کے درمیان سلامتی کے تعاون اور باہمی اعتماد کو مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر سرگرمیوں کے ذریعے عملی تعاون کو فروغ دیا گیا اور مختلف ممالک کے عوام کے درمیان باہمی تفہیم اور قربت کو بڑھانے کی کوشش کی گئی۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ “شنگھائی تعاون تنظیم کے پائیدار ترقی کے سال” کے موضوع کے تحت، چین نے سبز ترقی، غربت میں کمی، ماحولیاتی تحفظ کی معلومات کا اشتراک، اور سبز اور کم کاربن ٹیکنالوجی سمیت متعدد تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا ہے جس سے خطے کے ممالک اور عوام کو حقیقی فوائد حاصل ہوئے ہیں ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے موسمیاتی تبدیلی اور منصفانہ منتقلی سے متعلق رہنماؤں کے ورچوئل سربراہ اجلاس سے خطاب کیا۔بدھ کے روز
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ جب ہم اعتماد ،یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کریں گے تو ہم رکاوٹوں کو توڑنے اور عالمی آب و ہوا کی حکمرانی اور دنیا کے تمام ترقی پسند مقاصد کی مستحکم اور دور رس ترقی کو فروغ دینے کے قابل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے، ہمیں کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ دوسرا، ہمیں بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔ تیسرا، ترقی یافتہ ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو سبز اور کم کاربن منتقلی کے لئے مدد فراہم کریں۔ چوتھا، تمام فریقین کو اقتصادی ترقی اور توانائی کی منتقلی کو مربوط کرنے کی بنیاد پر نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹری بیوشنز (این ڈی سیز) کے ایکشن پلان کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کے لئے اپنی پوری کوشش کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بیلم میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سے قبل، چین اپنے 2035 کے این ڈی سی کا اعلان کرے گا، جن میں پوری معیشت کا احاطہ ہو گا اور تمام گرین ہاؤس گیسیں شامل ہوں گی.
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے ۔انہوں نے کہا بین الاقوامی صورتحال میں کوئی بھی تبدیلی آئے ، آب و ہوا کی تبدیلی پر چین کا فعال ردعمل متاثر نہیں ہوگا، بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی چین کی کوششیں کمزور نہیں ہوں گی اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا عمل بند نہیں ہوگا۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین ایک صاف، خوبصورت اور پائیدار دنیا کی تعمیر کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے.