WE News:
2025-07-26@21:16:51 GMT

متحدہ عرب امارات کا ویزا لینے کا اب طریقہ کار کیا ہوگا؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

متحدہ عرب امارات کا ویزا لینے کا اب طریقہ کار کیا ہوگا؟

متحدہ عرب امارات نے ویزے کے حصول کے لیے نیا طریقہ کار وضع کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات، نئے ویزا قواعد جاری، زائد قیام پر جرمانے میں کمی کا اعلان

اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے نے ویزا لینے کے خواہشمند افراد کے لیے معلومات دوبارہ جاری کر دیں۔

متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ سب درخواست دہندگان کے لیے ویزا پراسیس فیس 69 امریکی ڈالرز فی کس ہوگی اور سوائے ملازمت ویزا کے تمام ویزوں بشمول وزٹ، سیاحتی و فیملی ویزا کے لیے درخواست دہندہ خود آن لائن اپلائی کرے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ویزا اپلائی کرنے کے بعد درخواست دہندہ کو سفارت خانہ/ ویزا سینٹر طلب کرنے کا نوٹیفکیشن بھیجا جائے گا۔

درخواست دہندہ کو کن باتوں کا خیال رکھنا ہوگا؟

امارات کے سفارتخانے کے ترجمان نے بتایا کہ درخواست دہندہ کو مندرجہ ذیل ہدایات کا خیال رکھنا ہوگا۔

درخواست دہندہ کو ویزا اپلیکیشن دستاویز کا ثبوت ساتھ رکھنا ہو گا۔

مزید پڑھیے: پاکستان اور متحدہ عرب امارات مزید 2 ایئرلائنز کی پروازیں شروع کرنے پر متفق

درخواست دہندہ کو اپنے/ والدین/ سپانسر کی گذشتہ 6 ماہ کی دستخط/مہر شدہ بینک اسٹیٹ مینٹ ساتھ رکھنا ہو گا۔

دستخط/مہر شدہ بنک اسٹیٹ مینٹ میں 5 ہزار امریکی ڈالرز یا مساوی رقم ہونا ضروری ہے۔

ہوٹل ریزرویشن، گھر اور احباب یا رشتہ دار کے گھر کا دستاویز ساتھ لانا ہو گا۔

سفارت خانے یا ویزا سینٹر آتے ہوئے کنفرمڈ ریٹرن ایئر ٹکٹ ساتھ لانا ہو گا۔

اصلی قومی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ ساتھ لانا ہو گا۔

اصلی قومی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کا کم از کم 6 ماہ کے لیے ویلڈ ہونا ضروری ہے۔

 69 امریکی ڈالرز فی ویزا درخواست مخصوص الفلاح بنک اکاؤنٹ میں جمع کرانا ضروری ہو گا۔

جمع شدہ ویزا فیس کی اصلی رسید سفارت خانہ یا ویزا سینٹر آتے ہوئے ساتھ لانا لازمی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانیوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزوں پر پابندی، دفتر خارجہ نے تاثر کی نفی کردی

5  برس سے کم عمر بچوں کے لیے ویزا سینٹر آنا ضروری نہیں ہے بلکہ ان کے لیے صرف سفید بیک گراؤنڈ کے ساتھ پاسپورٹ سائز تصویر ضروری ہو گی لیکن وہ تصویر میں دھوپ والے چشمے نہ پہنے ہوئے ہوں۔

5 برس سے کم عمر بچوں کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ تصویر میں مناسب انداز میں بیٹھے ہوئے ہوں۔

6 تا 15 برس کے بچوں کے لیے تصویر ساتھ لانے کی ضرورت نہیں ہے ان کی تصویر ویزا سینٹر میں ہی لی جائے گی۔

15 برس یا اس سے زائد عمر کے افراد کا ویزا سینٹر آنا ضروری ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے: متحدہ عرب امارات میں نوکری کی تلاش اب آسان، آئندہ سال کی تنخواہ گائیڈ جاری

15 برس یا اس سے زائد عمر کے افراد کآ سارا پراسیس بالغ افراد کی طرح ویزا سینٹر میں ہی ہو گا۔

یہ مندرجہ بالا دستاویز مکمل کرنے کے بعد 5 برس اور اس سے بڑی عمر کے افراد ویزا سینٹر کا دورہ کریں گے۔

5 برس اور اس سے زائد عمر کے افراد کا ویزا سینٹر میں بائیو میٹرک اور ویزا پراسیس مکمل کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امارات کے ویزے کے حصول کا طریقہ کار امارات نے ویزا قوائد جاری کردیے متحدہ عرب امارات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امارات نے ویزا قوائد جاری کردیے متحدہ عرب امارات متحدہ عرب امارات درخواست دہندہ کو عمر کے افراد ویزا سینٹر امارات کے ساتھ لانا رکھنا ہو ضروری ہو کے لیے

پڑھیں:

تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 جولائی 2025ء) بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اتھل پتھل کے تناظر میں اقوام متحدہ غزہ سے میانمار اور افغانستان تک دنیا کے بعض انتہائی پیچیدہ اور طویل تنازعات کو حل کرنے کے لیے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے ساتھ اپنے اشتراک کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔

مشرق وسطیٰ، ایشیا اور الکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے اسسٹںٹ سیکرٹری جنرل خالد خیری نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'او آئی سی' امن کے فروغ، بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے اور بہت سے بحرانوں کا پائیدار سیاسی حل نکالنے کی کوششوں میں ادارے کی ناگزیر شراکت دار ہے۔

دنیا میں متعدد تنازعات کے حوالے سے اس کی بات قابل ذکر وزن رکھتی ہے۔ Tweet URL

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پائیدار امن کے فروغ، مشمولہ حکمرانی اور بین الاقوامی و انسانی حقوق کے احترام سے متعلق اپنی کوششوں میں اس کی شراکت کو لازمی عنصر کے طور پر اہمیت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

تنظیم کے ساتھ تعاون اقوام متحدہ کے چارٹر کے آٹھویں باب سے ہم آہنگ ہے جس میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے علاقائی تنظیموں کے ساتھ شراکتوں پر زور دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، گزشتہ سال منظور کیے جانے والے میثاق مستقبل میں بھی اجتماعی اقدام کے ذریعے عالمگیر مسائل پر قابو پانے میں ان شراکتوں کی اہمیت کا اعادہ کیا گیا ہے۔

'او آئی سی' کا ہیڈکوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت جدہ میں واقع ہے۔

اس کے رکن ممالک کی تعداد 57 ہے جبکہ پانچ دیگر ملک مشاہدہ کار کی حیثیت سے اس کا حصہ ہیں۔ اس طرح یہ تنظیم نمایاں سیاسی، معاشی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت کی حامل ہے۔بحرانوں کے حل میں مددگار کردار

خالد خیری نے غزہ میں اقوام متحدہ اور 'او آئی سی' کے مشترکہ کام کا تذکرہ بھی کیا جس میں علاقے کی بحالی اور تعمیرنو کے منصوبوں کی توثیق اور سینیگال میں منعقدہ سالانہ کانفرنس کے ذریعے یروشلم کے مستقبل کے مسئلے پر تعاون بھی شامل ہے۔

انہوں نے سوڈان کے تنازع کو حل کرانے کے لیے بین الاقوامی ثالثی میں 'او آئی سی' کے مددگار کردار کا خیرمقدم کیا جہاں دو سال سے جاری جنگ کے نتیجے میں تباہ کن انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔

افغانستان کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کے زیرقیادت 'دوحہ عمل' کی ستائش کی اور بتایا کہ 'او آئی سی' کے طالبان حکمرانوں کے ساتھ رابطے اور افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی بحالی کے لیے کوششیں خاص اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ اس کی اخلاقی اور مذہبی اہمیت افغانستان کے حالات میں بہتری لانے کے لیے مددگار ہو سکتی ہے۔

اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میانمار کے روہنگیا پناہ گزینوں کی راخائن ریاست میں محفوظ، باوقار اور رضاکارانہ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کی کوششوں میں بھی 'او آئی سی' کا نمایاں کردار ہے۔ میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اور 'او آئی سی' ملک میں شہریوں کے حقوق کی پامالی پر احتساب اور روہنگیا کے حقوق شہریت کے لیے ہم آہنگ کوششیں کر رہے ہیں۔

عالمی مسائل پر تعاون

خالد خیری نے انتخابات، ان کی نگرانی سے متعلق تربیت اور سیاسی عمل میں خواتین کی شرکت پر دونوں اداروں کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کا تذکرہ بھی کیا۔ اس ضمن میں عملے کے تبادلے کا ایک نیا پروگرام دونوں کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے رہا ہے۔

انہوں نے مسلمانوں سے نفرت اور ہر طرح کی عدم رواداری سے نمٹنے کے لیے 'او آئی سی' کے قائدانہ کردار کو سراہا جبکہ اقوام متحدہ نے ان مسائل پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے اور اس ضمن میں ایک خصوصی نمائندے کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔

دونوں اداروں کے مابین مارچ 2024 میں باہمی مفاہمت کی یادداشت طے پانے کے بعد انسداد دہشت گردی پر تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کیے جانے والے مشترکہ اقدامات میں انسداد دہشت گردی کے لیے تکنیکی مدد کی فراہمی، پارلیمانی رابطے اور حقوق کی بنیاد پر تشکیل دی گئی حکمت عملی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

بریفنگ کے آخر میں خالد خیری کا کہنا تھا کہ میثاق مستقبل پر عملدرآمد کے تناظر میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی شراکت سے کشیدگی کو ختم کرنے، پائیدار امن کے فروغ اور کثیرالفریقی قوانین اور اصولوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کرکٹ کپ کا میزبان متحدہ عرب امارات ہوگا
  • ایشیا کپ 9 تا 28 ستمبر متحدہ عرب امارات میں ہوگا، صدر ایشین کرکٹ کونسل محسن نقوی
  • متحدہ عرب امارات میں روزگار کا سنہری موقع
  • دلہن کو لینے تین دلہا تھانے میں پہنچ گئے، چونکا دینے والے انکشافات
  • کھیلایشیا کپ 2025 کا آغاز کب سے ہوگا اور میچز کہاں ہوں گے؟ تجاویز سامنے آگئیں
  • ناروے اسٹوڈنٹ ویزا اپلائی کرنا اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان
  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی سیریز پر اہم پیشرفت
  • آسٹریا شینجن ویزا کے حصول کے لیے کم از کم بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟
  • امریکی ویزا فیس میں اضافہ، غیر ملکیوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا ہوگا؟