یوٹیلٹی اسٹورز یونینز کی حکومت کو مہلت
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ڈیلی ویجز ملازمین کی برطرفی کا معاملہ شدت اختیار کر گیا ہے. جہاں یوٹیلٹی اسٹورز یونینز اور مینجمنٹ کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
یونینز کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیلی ویجز ملازمین کی برطرفی کے آڈرز واپس لیے جائیں اور اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 27 فروری کو اسلام آباد میں دھرنا دیا جائے گا۔یونینز کے رہنماؤں نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت پاکستان غریب ورکرز کے چولہے ٹھنڈے کرنے سے گریز کرے اور ان کے حقوق کا تحفظ کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے 27 فروری تک ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ہزاروں ملازمین اسلام آباد میں دھرنا دیں گے اور ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ورکرز الائنس نے اس موقع پر ایف بی آر سے یوٹیلٹی اسٹورز کے 12 ارب روپے ہرجانے سمیت فوری ادائیگی کی بھی درخواست کی۔ یونینز نے وزیراعظم کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے ادارے کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یوٹیلٹی اسٹورز
پڑھیں:
روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ خانٹی مانسیسک میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔
اس سال کے آغاز میں جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔