دباؤ کے بغیرامریکا سے مذاکرات کو تیار ہیں، ایران
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ہم کوئی قیمت ادا کئے بغیر امریکا سے مذاکرات کرنے کو تیار ہیں مگر یہ قبول نہیں کہ کوئی ہماری گردن ناپے اور کہے کہ آؤ مذاکرات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں بڑے ایرانی حملے کے لیے تیار ہیں، امریکا
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے حکومتی ارکان اور ایران کے گورنر کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ قبول نہیں کر سکتے کہ کوئی ہماری گردن ناپے اور پھر کہے کہ آؤ مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے گذشتہ تمام پاسداریوں کو نظر انداز کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ایران مذاکرات سے قبل کوئی ایسی ڈیل یا شرط کا حصہ نہیں بن سکتا جس میں امریکا کو اسرائیل کی حمایت شامل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: نومنتخب ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کون ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات چاہتے ہیں مگر ڈونلڈ ٹرمپ ہماری گردن ناپ رہے ہیں ، ایران ایسے مذاکرات کو مسترد کرتا ہے جس میں دباؤ شامل ہو ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا ایران ڈونلڈ ٹرمپ مذاکرات مسعود پزشکیان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ایران ڈونلڈ ٹرمپ مذاکرات مسعود پزشکیان مسعود پزشکیان کہا کہ
پڑھیں:
امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔