حماس کی جانب سے اسرائیلی دعوے کی تحقیقات، غلطی کا ذمہ دار خود اسرائیل قرار
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے دعوے کے بعد تحقیقات کرتے ہوئے کہا ہےکہ صیہونی فورسز نے غزہ میں اس قدر وحشیانہ بمباری کی ہےکہ اس غلطی کا ذمہ دار خود اسرائیل ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپوٹس کےمطابق حماس کے ترجمان نے کہاکہ یہ ممکنہ غلطی اسرائیلی افواج کی بمباری کے نتیجے میں ہوئی ہو، جب اسرائیل نے اس جگہ کو نشانہ بنایا جہاں بیباس خاندان دیگر فلسطینیوں کے ساتھ موجود تھا۔
حماس نے مزید کہاکہ “ہم نے قابض اسرائیل کے الزامات اور دعوے ثالث ممالک کے ذریعے موصول کیے ہیں اور ہم ان الزامات کی مکمل سنجیدگی سے مزید جانچ کر رہے ہیں۔ جیسے ہی تحقیقات مکمل ہوں گی، ہم اس کے نتائج واضح طور پر بیان کریں گے۔
خیال رہےکہ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حوالے کی گئی ایک لاش اسرائیلی مغوی شیری بیباس کی نہیں تھی۔
واضح رہے کہ 15 ماہ سے جاری جنگ کے دوران حالیہ جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی اور اسرائیلی قیدیوں اور مغویوں کا تبادلہ کیا جا رہا ہے، جس کے دوران یہ واقعہ سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
فوج تیار ہے، پاکستان کےخلاف مہم جوئی کی غلطی نہ دہرائی جائے: اسحاق ڈار
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار---فائل فوٹووزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا دیا جائے گا۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا افسوسناک ہے، واقعے میں سیاحوں کی ہلاکت پر ہمیں تشویش ہے، کوئی شواہد نہیں کہ پاکستان کو پہلگام واقعے سے لنک کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی فیصلے کر لیے ہیں، ہم سیاسی طور پر سب ایک پیج پر ہیں، قرار داد کی تیاری میں تعاون پر اپوزیشن لیڈر کے شکر گزار ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی ہے جس میں پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ قوم نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا ہے، سفارتی سطح پر بھی کوششیں جاری ہیں، 26 ممالک کو کل بریفنگ دی اور حالات سے آگاہ کیا، دیگر کو آج بریفنگ دی جائے گی، آج سعودی وزیرِ خارجہ سے شام 7 بجے بات ہو گی۔
نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو یکسر مسترد کرتے ہیں، پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، قومی سلامتی کمیٹی کہہ چکی پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا، معاہدے میں لکھا ہے کہ اسے ختم کرنا ہے تو اتفاقِ رائے سے ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بھارت سے تمام تجارت معطل کردی ہے، اٹاری بارڈر بند کرنے پر پاکستان نے جوابی طور پر واہگہ بارڈر کو بند کیا، بھارتی ہائی کمیشن میں موجود دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا بہتر ہوگا کہ پاکستان کےخلاف مہم جوئی کی غلطی نہ دہرائی جائے، اگر بھارت پیچھے نہ ہٹا تو ہم دوسرے معاہدوں کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے پر غور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث سارک تنظیم غیر فعال ہے، اس خطے میں امن اور ترقی نہیں ہو رہی، اس کی ایک بڑی وجہ بھارت ہے، سارک چاہتا ہے کہ ترقی ہو لیکن ایک ملک کی ہٹ دھڑمی اس کو آگے نہیں جانے دیتی۔