ٹیکساس میں 11 سالہ لڑکی نے ساتھی طلبا کے طعنوں سے دل برداشتہ ہوکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خودکشی کرنے والی بچی کی والدہ نے بتایا کہ بیٹی  جو سیلین روہو کو "امیگریشن اسٹیٹس" کی بنیاد پر تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔

جو سیلین کی والدہ، ماربیلا کاررانزا، نے بتایا کہ اپنی بیٹی کو گھر پر بے ہوش حالت میں پایا تھا اور اُسے فوری طور پر میڈیکل سٹی آف ڈلاس منتقل کیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔

والدہ نے بتایا کہ اسکول میں سب بیٹی کو کہتے تھے امیگریشن کو فون کر کے تمھارے والدین کے بارے میں بتائیں گے اور پولیس انھیں لے جائے گی، پھر تم اکیلی رہ جاؤ گی۔

والدہ ماربیلا نے الزام لگایا کہ اسکول انتظامیہ کو ان باتوں کی بارہا شکایتیں کیں لینکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

ماربیلا نے سی این این کو مزید بتایا کہ میری بیٹی ہر ہفتے اسکول کے کونسلر کے پاس جا کر اپنے مسائل بتاتی تھی لیکن اسکول انتظامیہ نے غفلت کا مظاہرہ کیا۔

پولیس نے طالبہ کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بتایا کہ

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • فوڈ پوائزنگ سے انٹرنیشنل کبڈی پلیئر کی ایک اور بیٹی جاں بحق، ہلاکتوں کی تعداد 4 ہو گئی
  • آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • طلاق کی افواہوں کے دوران ایشوریا رائے بچن کی والدہ سے ملاقات کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • سوڈان میں تارکین وطن کی کشتی میں آگ بھڑک اُٹھی: 50افراد ہلاک
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • لاڈلا بیٹا شادی کے بعد ’’کھٹکنے‘‘ کیوں لگتا ہے؟
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • ورلڈ کپ 2019 سے قبل خودکشی کے خیالات آئے، شامی کا انکشاف