بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈیٹرجنرل رپورٹ کے مطابق مالی بے ضابطگیاں 2017 ء سے 2022 ء کے دوران ہوئیں اور 38 کروڑ 22 لاکھ 6 ہزار روپے کے اخراجات کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پوسٹ گریجوایٹس اسکالر شپ کی مد میں ایک ارب 16کروڑ کی بے ضابطگیاں ہوئیں جبکہ کتے کے کاٹے سے بچاؤ کی ویکسین مہنگے داموں خریدی گئیں۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق مقامی سطح پر ادویات کی خریداری میں 95 لاکھ سے زائد اور ایکسرے فلمز کی خریداری میں 73 لاکھ روپے سے زائد کی اضافی ادائیگی کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد:وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔
اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔
حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔
سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔