سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہونے والی ایک ملاقات میں 7 عرب ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے متبادل راستوں پر غور کیا ہے جن سے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو روکا جاسکے۔

اس ملاقات میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، اردن کے شاہ عبداللہ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، قطری امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، امارات کے صدر شیخ محمد بن زائد ال نہیان، کویتی امیر شیخ مشعل الاحمد آل صباح اور بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد آل خلیفہ موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ کے حوالے سے عرب رہنماؤں کا متبادل منصوبہ ابھی نہیں دیکھا،ڈونلڈ ٹرمپ

غزہ کے مستقبل کے حوالے سے اس ملاقات کا باضابطہ اعلامیہ اب تک سامنے نہیں آیا ہے تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں غزہ کی تعمیرِ نو سے متعلق مصر کے پیش کردہ منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔

الجزیرہ کے مطابق میٹنگ میں عرب رہنماوں نے 4 مارچ کو مصر کے شہر قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس میں غزہ سے متعلق ایک متفقہ منصوبہ پیش کرنے پر اتفاق کیا جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کا متبادل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: بہت جلد غزہ پر قبضہ کرلیں گے اور ہم اس کے مالک ہونگے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں دعویٰ

 یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ سے فلسطینی آبادی کی دوسرے عرب ممالک میں جبری منتقلی اور غزہ کو اپنے مستقل قبضے میں لے کر اس کی تعمیر نو پر اصرار کررہے ہیں اور اس مںصوبے کی منظوری کے لیے اردن اور مصر پر دباو بھی ڈال رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

arab countries Gaza gaza reconstruction عرب ممالک غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: عرب ممالک فلسطین ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ عرب ممالک

پڑھیں:

ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی

واشنگٹن: امریکی شہریوں نے اعتراف کر لیا  کہ ڈونلڈ ٹرمپ بوڑھے ہو چکے اور وہ اب صدارت کے اہل نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر کے حوالے سے امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی۔ 88 فیصد ڈیموکریٹس، 68 فیصد آزاد اکثریت اور 39 فیصد ریپبلکن نے امریکی صدر کو نااہل قرار دے دیا جبکہ ریپبلکن کے 59 فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیت پر حمایت کی۔
79 سالہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عمر نے سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس عمر میں صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں۔
اسوقت ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کا موازنہ ایک دوسرے کی عمر سے کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن بھی 81 برس کے ہو چکے ہیں۔ اور اس عمر میں دماغی صحت، جسمانی توانائی اور فیصلہ سازی کی قوت جیسے سوالات اٹھنا فطری ہیں۔
حالیہ سروے میں کہا گیا  کہ ووٹر کا اس بات پر زور ہے کہ صدارت جیسے حساس عہدے کے لیے عمر کی حد پر نظرثانی ہونی چاہیے۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے، گفتگو اور جذبے کو دیکھ کر کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی اس عہدے کے اہل ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر ضرور زیادہ ہو گئی ہے لیکن اس کے باوجود ان کی سیاست ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اور وہ اب بھی ریپبلکن پارٹی میں اثرورسوخ رکھتے ہیں۔ اور ان کے چاہنے والے انہیں دوبارہ بھی صدارت کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ، شہباز شریف متوقع ملاقات میں تیسرا شریک کون ہوگا؟ بھارت میں کھلبلی مچ گئی
  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنیکا امکان
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 26 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • شنگھائی: صدر آصف علی زرداری کی معروف چینی آٹو موبائل کمپنی چیری ہولڈنگ کے وفد سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کی تیاریاں
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • شہباز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات 25 ستمبر کو متوقع
  • ادارۂ ترقیات شہر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے‘ آصف جان صدیقی
  • ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی
  • یورپ میں امریکا چین تجارتی ملاقات بہت کامیاب رہی، ڈونلڈ ٹرمپ