“بابراعظم کو کچھ کہا تو غدار کہلاؤں گا”
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
چیمپئینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ہوم گراؤنڈ پر شکست نے پاکستان کے چیمپئینز ٹرافی میں سیمی فائنل تک پہنچنے کے امکانات کو شدید دھچکا پہنچادیا ہے۔
19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں یکطرفہ مقابلے کے بعد 60 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا، اس میچ میں گرین شرٹس کی جگہ اوپن کرنے کیلئے بابراعظم اور سعود شکیل آئے جنہوں نے 321 رنز کے ہدف کا تعاقب نہایتی سُست کیا جس کے باعث ہار پاکستان کی مقدر بنی۔
اس میچ میں پاکستانی بالرز نے ناقص بالنگ کا مظاہرہ کیا جبکہ بیٹرز میں سعود شکیل اور محمد رضوان کچھ خاص نہ کرسکے، ادھر بابراعظم نے ففٹی اسکور کی لیکن وہ گرین شرٹس کے کام نہ آئی۔
بابراعظم نے 90 گیندوں کا سامنا کیا اور محض 64 رنز بنائے جس میں 6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا، ہوم گراؤنڈ پر سست رفتار بیٹنگ پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
سابق پاکستانی کرکٹر باسط علی نے بابراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان سے زیادہ تیز تو سلمان آغا نے کھیلا تھا جنہوں نے 28 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کو جتوانے کی کوشش کی لیکن بابراعظم نے محض اپنے لیے بیٹنگ کی، خوشدل شاہ نے 49 گیندوں پر 69 رنز بنائے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی بابراعظم سے پوچھے گا کہ وہ اپنے لیے کھیل رہے تھے یا ملک کیلئے؟ سوشل میڈیا پر بابراعظم کو ذرا سی تنقید نشانہ بنائے تو ہمیں غدار ٹھہرادیا جائے۔
قبل ازیں سابق کرکٹر شعیب اختر نے بھی بابراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بابراعظم وہ پروڈکٹ بن چکے ہیں جو انہیں بننا تھا، یہ نظر آرہا ہے اور اب انکے بہتر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بابراعظم کو میچ میں
پڑھیں:
بابراعظم کی فارم واپس آنے سے ڈریسنگ روم کا اعتماد بحال ہورہا ہے، شاہین شاہ آفریدی
قومی ون ڈے کرکٹ ٹیم شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ بابراعظم کی حالیہ اننگز نے نہ صرف ان کی بیٹنگ فارم کو بحال کیا ہے بلکہ پوری ٹیم پر مثبت اثرات ڈالے ہیں۔ شاہین کے مطابق بابراعظم ایسے کھلاڑی نہیں جنہیں 2 یا 3 میچوں کی ناکامی کی بنیاد پر پرکھا جائے، وہ گزشتہ 4 سے 5 سال سے پاکستان کے لیے مستقل پرفارم کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
اپنی پریس کانفرنس میں شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی میرے لیے اعزاز ہے اور بطور سینئر کھلاڑی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ میدان میں 100 فیصد کارکردگی دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ 17 سال بعد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے، جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز ہمیشہ سخت ہوتی ہے، تاہم پاکستانی کھلاڑی پراعتماد ہیں اور حالیہ ٹی 20 سیریز میں ٹیم نے اچھا کھیل دکھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ون ڈے رینکنگ: رضوان و شاہین کی تنزلی، بابراعظم نمبر 2 پر
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ کھلاڑیوں کا کام صرف کرکٹ کھیلنا ہے، فیصلے ادارے کرتے ہیں اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بولنگ میں مزید بہتری لانے پر فوکس کررہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ٹیم کو ون ڈے اور ٹی 20 دونوں میں مضبوط کریں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پچھلے ٹورنامنٹ میں شدید گرمی نے بولرز کو مشکل میں ڈالا، مگر اب موسم بہتر ہورہا ہے، البتہ شام کے وقت گیند گیلی ہونے سے مشکلات رہیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان کی چھٹی، فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان مقرر
بابر اعظم کی واپسی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کپتان نے کہا کہ جب سینیئر کھلاڑی پرفارم کرتے ہیں تو پورا اسکواڈ مضبوط ہوتا ہے، اور بابراعظم نے پچھلے میچ میں دکھایا کہ وہ میچ فنش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ کپتان ہوں یا نہ ہوں، ہمیشہ پاکستان کے لیے بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بابر اعظم پاکستان جنوبی افریقہ شاہین شاہ آفریدی کپتان محمد رضوان ون ڈے سیریز