Daily Mumtaz:
2025-09-18@13:26:47 GMT

“بابراعظم کو کچھ کہا تو غدار کہلاؤں گا”

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

“بابراعظم کو کچھ کہا تو غدار کہلاؤں گا”

چیمپئینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ہوم گراؤنڈ پر شکست نے پاکستان کے چیمپئینز ٹرافی میں سیمی فائنل تک پہنچنے کے امکانات کو شدید دھچکا پہنچادیا ہے۔

19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں یکطرفہ مقابلے کے بعد 60 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا، اس میچ میں گرین شرٹس کی جگہ اوپن کرنے کیلئے بابراعظم اور سعود شکیل آئے جنہوں نے 321 رنز کے ہدف کا تعاقب نہایتی سُست کیا جس کے باعث ہار پاکستان کی مقدر بنی۔

اس میچ میں پاکستانی بالرز نے ناقص بالنگ کا مظاہرہ کیا جبکہ بیٹرز میں سعود شکیل اور محمد رضوان کچھ خاص نہ کرسکے، ادھر بابراعظم نے ففٹی اسکور کی لیکن وہ گرین شرٹس کے کام نہ آئی۔

بابراعظم نے 90 گیندوں کا سامنا کیا اور محض 64 رنز بنائے جس میں 6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا، ہوم گراؤنڈ پر سست رفتار بیٹنگ پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

سابق پاکستانی کرکٹر باسط علی نے بابراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان سے زیادہ تیز تو سلمان آغا نے کھیلا تھا جنہوں نے 28 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کو جتوانے کی کوشش کی لیکن بابراعظم نے محض اپنے لیے بیٹنگ کی، خوشدل شاہ نے 49 گیندوں پر 69 رنز بنائے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی بابراعظم سے پوچھے گا کہ وہ اپنے لیے کھیل رہے تھے یا ملک کیلئے؟ سوشل میڈیا پر بابراعظم کو ذرا سی تنقید نشانہ بنائے تو ہمیں غدار ٹھہرادیا جائے۔

قبل ازیں سابق کرکٹر شعیب اختر نے بھی بابراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بابراعظم وہ پروڈکٹ بن چکے ہیں جو انہیں بننا تھا، یہ نظر آرہا ہے اور اب انکے بہتر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بابراعظم کو میچ میں

پڑھیں:

کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف

ڈیفنس خیابان بخاری میں گشت پر مامور گزری تھانے کی پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کے واقعے اور دیگر پولیس پر حملوں کے حوالے سے جاری تفیتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزری تھانے کی پولیس موبائل کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول کا مینیوول  فرانزک مکمل کرلیا گیا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پولیس موبائل پر حملے میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ شہر کے دیگر علاقوں میں پولیس پر حملوں کی متعدد وارداتوں میں سے میچ کر گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق کے بعد شبہ ہے کہ پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہوسکتا ہے جو شہر میں ہی مختلف وارداتوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پر حملوں کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خولز کی مدد سے ان وارداتوں کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے جس میں ایک ہی طرح کا اسلحہ استعمال کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس پر حملوں کے یہ واقعات گزشتہ ڈھائی سے تین ماہ کے دوران پیش آئے اور قوی شبہ ہے کہ دہشت گردوں کے سلیپر سیل متحرک ہوئے ہیں جن کا سراغ لگانے کے لیے پولیس ، کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گولیوں کے میچ کرنے والے خولز شہر میں پولیس پر حملوں کے دوران ساؤتھ زون کے علاقے مائی کلاچی روڈ پر ٹریفک پولیس چوکی میں اہلکار زین، ویسٹ زون کے علاقے منگھوپیر میں پولیس اہلکار عمران ، ایسٹ زون کے علاقے بن قاسم ملیر میں پولیس اہلکار میتھرو جبکہ چند روز قبل شاہ لطیف ٹاؤن میں ہیڈ کانسٹیبل عبدالکریم کی ٹارگٹ کلنگ سے میچ کرگئے ہیں۔

ایسٹ زون کے ڈسٹرکٹ کورنگی میں قیوم آباد میں ساجد زمان پولیس چوکی پر اندھا دھند فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی جبکہ ایک شہری جاں بحق بھی ہوا تھا، اس کے علاوہ ڈیفنس فیز ون میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پولیس اہلکار ثاقب کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا تھا جبکہ 2 روز قبل اتوار کی شب ساؤتھ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں گزری تھانے کی پولیس موبائل کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کی جانب سے علاقے میں سیکیورٹی کے فل پروف اقدامات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے موبائل میں سوار ڈرائیور اور اہلکار محفوظ رہے جبکہ اس حملے کے چند گھنٹوں کے بعد ساحل تھانے کی حدود میں سی ویو دو دریا کے قریب موبائل گشت پر مامور کار میں سوار ایک پولیس اہلکار کو مشکوک کار سوار ملزمان اغوا کر کے فرار ہوگئے تھے۔

ملزمان کی جانب سے پولیس موبائل کار پر فائرنگ بھی کی گئی تھی جس میں 2 خول نائن ایم ایم اور 4 خول 30 بور پستول کے ملے تھے تاہم مغوی اہلکار کو ملزمان نے لوٹ مار کے بعد سپرہائی وے پر اتار دیا جو ساحل تھانے پہنچنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

 اتوار کی شب پولیس پر کیے گئے ان 2 پے در پے حملوں اور اہلکار کے اغوا نے ساؤتھ زون کے افسران کی کارکردگی اور سیکیورٹی اقدامات پر سوال بھی اٹھا دیئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلم “731” لوگوں کو کیا بتاتی ہے؟
  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • صائم ایوب ایک بار پھر ناکام، مسلسل تیسری بار صفر پر آؤٹ
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • ویمنز ون ڈے: سدرہ امین کی سنچری رائیگاں، جنوبی افریقہ 8 وکٹ سے فتحیاب
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • “کراچی چلڈرن غزہ مارچ” جمعرات کو….غزہ کے معصوم بچوں کا خون ہمیں پکار رہا ہے، منعم ظفر خان
  • ایشیا کپ ٹی 20: یو اے ای کی شاندار بیٹنگ، عمان کو جیت کے لیے 173 رنز کا ہدف
  • ایشیا کپ ٹی 20: یو اے ای کی شاندار بیٹنگ،عمان کو جیت کے لیے 173 رنز کا ہدف