شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید صفی الدین کے تابوتوں کی تصاویر جاری کر دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
شہید کی جنازہ کمیٹی کے سربراہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم جنازے میں خطاب کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کے تابوت کی پہلی تصویر جاری کر دی گئی ہے۔ 23 فروری، بروز اتوار، بیروت میں ان دونوں اعلیٰ ترین شہداء کی عظیم الشان نماز جنازہ منعقد کی جائے گی جس میں تقریباً 80 ممالک کے نمائندے شرکت کریں گے۔ بیروت میں دونوں شہداء نصراللہ اور صفی الدین کی نماز جنازہ کی تفصیلات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید سید ہاشم صفی الدین رحمۃ اللہ علیہ کی جنازے کی کمیٹی نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ 23 فروری بروز اتوار دوپہر ایک بجے تک جنازے کا سرکاری پروگرام شروع ہوگا اور رسمی تدفین کا آغاز ہوگا اور اس تقریب میں 7 حصے ہوں گے۔ تدفین کمیٹی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ لبنانی صدر، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری سمیت بڑی تعداد میں حکام جنازے میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے تقریب میں شریک ایرانی حکام کے نام لیے بغیر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلیٰ حکام شہید سید حسن نصر اللہ کی تشییع جنازہ میں شرکت کریں گے۔ شہید کی جنازہ کمیٹی کے سربراہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم جنازے میں خطاب کریں گے۔ سربراہ جنازہ کمیٹی نے کہا کہ وہ ایک بڑے اجتماع کا استقبال کرنے اور حزب اللہ کے دونوں سیکرٹری جنرل کے شاندار جنازے کے انعقاد کے لیے تیار ہیں، 23 فروری ایک ایسا دن ہوگا جسے دنیا کے آزاد لوگ کبھی نہیں بھولیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید حسن نصر اللہ اعلان کیا کہ صفی الدین اللہ اور شہید سید کریں گے
پڑھیں:
یو اے ای میں پرچم کی توہین پر سخت سزا اور جرمانے کا اعلان
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں آج یوم پرچم کے موقع پر پرچم کی عزت و حرمت کے لیے اہم ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
یو اے ای حکام کی جانب سے جاری تنبیہ میں کہا گیا ہےکہ اماراتی پرچم کی توہین پر25 سال جیل ہوگی اور پرچم کے غلط استعمال پر5 لاکھ درہم تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
حکام کے مطابق اماراتی پرچم کے غلط استعمال پر جرمانہ3 کروڑ78 لاکھ پاکستانی روپے تک ہوسکتا ہے اور پرچم کے ڈیزائن کو کیک یا غباروں پر آویزاں کرنا توہین کے زمرے میں آئے گا۔
حکام کا کہنا ہےکہ اماراتی پرچم کا اشتہارات یا تجارتی مقاصد کے لیے استعمال بھی غیرقانونی ہے۔