پمز ہسپتال میں مریضوں کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت کا احسن اقدام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پمز ہسپتال میں مریضوں کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت کا احسن اقدام WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) وفاقی دارالحکومت کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال پمز میں مریضوں کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت کا احسن اقدام ،وزیراعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پمز ہسپتال کی تعمیر کے 40 سال بعد بڑے پیمانے پر ہسپتال کی مرمت اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کا کام شروع کر دیا گیا۔
ہسپتال کی مرمت اور دیگر سہولیات میں بہتری کیلئے وفاقی حکومت نے 400 ملین کی گرانٹ منظور کرنے کے بعد 250 ملین کی گرانٹ جاری کر دی ہے۔
وزیر اعظم کے کوارڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار برتھ، سیکرٹری وزارت صحت ندیم محبوب کی خصوصی دلچسپی اور کاوشوں سے ہسپتال کی مرمت کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ابتدائی طور پر ہسپتال کی چھتوں کی مرمت کا کام شروع کیا گیا ہے ۔
منصوبے پر تکمیل کا کنٹریکٹ وفاقی ترقیاتی ادارہ( سی ڈی اے) کو دیا گیا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز پروفیسر ڈاکٹر عمران سکندر کی نگرانی میں سی ڈی اے پمز ہسپتال کی مرمت کے منصوبے کو آئندہ دو ماہ میں مکمل کرے گا۔منصوبے میں ہسپتال کے وارڈ کی مرمت سمیت دیگر کام بھی مکمل کیا جائے گا۔ وفاقی دارالحکومت کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال پمز کی تعمیر 1985 میں کی گئی تھی جس کے بعد بڑے پیمانے پر پہلی بار مرمت کا شروع کیا گیا ہے ۔ہسپتال میں ملک کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے ہزاروں مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔قبل ازیں ہسپتال کیلئے نئے سٹریچر ،ویل چیئرز ،مریضوں کے لواحقین کیلئے بینچ لگانے سمیت تمام دیگر سہولیات کو بہتر بنایا گیا تھا ۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پمز ہسپتال
پڑھیں:
ہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ، پنجاب حکومت کو افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
لاہور (اوصاف نیوز) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے لاہور ہائیکورٹ کی 150 سالہ تاریخ میں پہلی بار سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی کا تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے عدالتی نظام میں مالیاتی نظم و ضبط کی نئی مثال قائم کر دی۔
اس انقلابی فیصلے کے تحت گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے سرکاری گاڑیاں واپس لے لی جائیں گی اور ان کی جگہ انہیں پٹرول اور مرمت کے لیے ماہانہ فکس الاؤنس دیا جائے گا، اس مقصد کے لیے باقاعدہ مونوٹائزیشن پالیسی کا اجرا کر دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن چیف جسٹس عالیہ نیلم کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا۔
پالیسی کے مطابق گریڈ 20 کے افسران کو ماہانہ 65960 روپے، گریڈ 21 کے افسران کو ماہانہ 77430 روپے پٹرول اور گاڑیوں کی مرمت کے مد میں دیئے جائیں گے جبکہ گریڈ 19 کے افسران کے لیے الاؤنس سے متعلق فیصلہ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اس اقدام سے ہر ماہ لاکھوں روپے کی بچت ممکن ہوگی جو پہلے سرکاری گاڑیوں کے ایندھن اور مرمت پر خرچ ہو رہے تھے۔
مزید برآں پانچ سال تک خدمات انجام دینے والے نائب قاصد کو موٹر سائیکل اور 50 لٹر پٹرول فراہم کرنے کی پالیسی پر بھی نظر ثانی کا امکان ہے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نہ صرف سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں بلکہ انتظامی اصلاحات کے ذریعے عدالتی نظام میں شفافیت اور کفایت شعاری کو بھی فروغ دے رہی ہیں۔
وکلا برادری نے بھی چیف جسٹس کے اس اقدام کو سراہا ہے، سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ چوہدری نصیر کمبوہ کا کہنا تھا کہ یہ قدم قومی خزانے پر بوجھ کم کرنے کے ساتھ ساتھ انصاف کی فوری فراہمی کی طرف عملی پیش رفت ہے۔
سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے اس فیصلے کو ملکی معاشی حالات کے تناظر میں بہترین انتظامی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیگر اداروں کو بھی اس سے سبق لینا چاہیے۔