ملک کو صحیح معنوں میں عوام کے نمائندوں کے حوالے کیا جائے، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو صاف پانی، روزگار اور نہ امن مل رہا ہے، ہم ایسی مہم چلائیں گے کہ آئندہ کوئی الیکشن میں دھاندلی نہ کرسکے، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹی رہنماں اور کارکنان کو رہا کیا جائے، ہم ان تمام سیاسی پارٹیوں کا اکٹھا کررہے ہیں جو حکومت سے باہر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ کراچی کے لوگ ہمیں محبت دے رہے ہیں، کراچی والوں نے ہمیں عام انتخابات میں 22 سیٹیں دیں، پورے سندھ سے ہمیں 44 سیٹیں ملیں، ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، سندھ اور وفاقی حکومت کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں۔ مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، کراچی میں روزانہ شہریوں کے ساتھ لوٹ مار ہورہی ہے، سندھ میں غیر منتخب لوگ بیٹھے ہیں۔
کراچی پورے پاکستان کو بہت بڑا ریسورس دیتا ہے لیکن کراچی کو کچھ نہیں دیا گیا، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے ساتھ ظلم کررہی ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو صاف پانی، روزگار اور نہ امن مل رہا ہے، ہم ایسی مہم چلائیں گے کہ آئندہ کوئی الیکشن میں دھاندلی نہ کرسکے، اس وقت ملک کو صحیح معنوں میں عوام کے نمائندوں کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹی رہنماں اور کارکنان کو رہا کیا جائے، ہم ان تمام سیاسی پارٹیوں کا اکٹھا کررہے ہیں جو حکومت سے باہر ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا کہ کیا جائے
پڑھیں:
تیل کے معاہدوں پر پارلیمنٹ، صوبوں اور عوام کو اعتماد میں لیا جائے، فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ میں بحیثیت ایک پاکستانی شہری پاکستان کی خودمختاری کے لیے شدید تشویش میں مبتلا ہوں اور اس بات کو انتہائی کمزور ہوتی حکومت اور ریاست کی علامت سمجھتا ہوں کہ ہم پاکستانیوں کو تیل کے معاہدے کی اطلاع بھی امریکی صدر ٹرمپ سے ملے اور ہندوستان کے ساتھ جنگ بندی کی اطلاع بھی۔
سوشل رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا پارلیمنٹ اور صوبوں کو اعتماد میں لیے بغیر اس طرح کے معاہدے قطعاً ملکی مفاد کے معیار پر پورا نہیں اترسکتے جس میں آئین کی رو سے صوبوں کے طےشدہ حق کا مستقبل مخدوش ہو رہا ہو۔ ان معاہدات پر فوری طور پر پارلیمنٹ، صوبوں اور عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔