وزیرِ اعظم شہباز شریف سرکاری دورے پرآذربائیجان روانہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
راؤ دلشاد: وزیرِ اعظم شہباز شریف دو روزہ دورہ آذربا ئیجان کے لیے روانہ ہوگئے
وزیرِ اعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر لاہور سے آذربائیجان روانہ ہوگئے ، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء جام کمال خان ،وفاقی وزیر عبدالعلیم خان، چودھری سالک حسین، عطاء اللہ تارڑ ،معاون خصوصی طارق فاطمی بھی دورے کے دوران وزیرِاعظم کے ہمراہ ہیں
وزیراعظم آذربائیجان کے صدر سے دوطرفہ ملاقات ،بزنس فورم سے خطاب کرینگے،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے شعبوں پر بات چیت ہوگی،توانائی، تجارت، دفاع، تعلیم ،موسمیاتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوگا
دونوں ممالک میں متعددشعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے
مری: پولیس سے بچنے کیلئے ملزم نے عمارت سے کود کر خودکشی کرلی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :