خادم الرضاؑ سید حسن نصر اللہ کے جنازے میں 14 خدام امام رضاؑ کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
مشہد میں سید مقاومت شہید حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ کی تصویر کا فریم، حرم امام رضا علیہ السلام کے صحن میں آویزاں کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آستان قدس رضوی کے مواصلاتی اور میڈیا سنٹر کے سربراہ کے مطابق روضہ امام رضا علیہ السلام کے 14 خادموں کا گروپ شہید سید حسن نصر اللہ کی تشییع جنازہ میں شریک ہوا۔ سید حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے علاوہ امام رضا علیہ السلام کے خادمین نے شہداء کے گھروں میں حاضری بھی دی۔ اس کے علاوہ شہید نصر اللہ کے مزار کے قریب تدفین کی تقریب میں شرکت کرنیوالے لاکھوں لوگوں کی خدمت کے لئے لگائے مواکب میں خدمات انجام دیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق روضہ امام رضا علیہ السلام کے بیروت جانیوالے خدام کے گروپ نے شہید عماد مغنیہ کے گھر سید حسن نصر اللہ کی دختر سیدہ زینب نصر اللہ کو شہید کی خدمات کی یاد میں خادم الرضاؑ کا نشان پیش کیا اور شہید حسن نصر اللہ کی جائے شہادت پر حاضری دی۔ حق کے راستے کا نشان، امام رضا (ع) کے گنبد کا پرچم بھی شہدائے مقاومت کی میتوں پر لہرایا گیا۔
اسی طرح حرم مطہر رضویؑ مشہد میں سید مقاومت شہید حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ کی تصویر کا فریم، حرم امام رضا علیہ السلام کے صحن میں آویزاں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حرم مطہر رضویؑ میں مزاحمتی محاذ کے شہداء سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ کے دوران حرم رضویؑ میں آنیوالے لوگوں کے پرجوش ہجوم کو رہبر معظم انقلاب کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امام رضا علیہ السلام کے سید حسن نصر اللہ کی
پڑھیں:
سانحہ بابوسر ٹاپ: ’بیٹا، بھائی، اہلیہ سب کھو دیے، مگر حوصلہ چٹان سے کم نہیں‘
گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں کئی سیاح بہہ گئے ان میں لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان بھی شامل تھا جس کے کئی افراد جاں بحق ہو گئے اور ان کی لاشوں کو ریسکیو آپریشن کر کے نکالا گیا۔ جس میں فہد اسلام، ڈاکٹر مشعال فاطمہ ان کے بیٹے عبدالہادی شامل تھے۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والے سعد اسلام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کا عقیدہ ہے ہر کسی نے دنیا سے جانا ہے۔ شاید ہماری قسمت میں ایسے ہی لکھا ہوا تھا میں اس بات پر بھی اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ڈیڈ باڈیز مل گئیں کیونکہ میں وہاں پر دیکھ کر آیا ہوں کہ سارے کے سارے خاندان پانی میں بہہ گئے ہیں اور ان کو پیچھے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
اس چٹان جیسے حوصلے کو سلام ہے
لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا کی مثال
بیٹا بھائی اہلیہ سب پانی کی نذر ہوگئے اور شکر کا انداز سبحان اللہ ۔
خدا اس ہمت کو ہمیشہ قائم رکھے
آمین ۔ pic.twitter.com/F6qroNj5iv
— صحرانورد (@Aadiiroy2) July 25, 2025
ان کا کہنا تھا کہ میں اللہ کا شکر ہی ادا کر سکتا ہوں، ظاہر ہے میں غمگین ہوں کیونکہ میں نے اپنا پھول جیسا بیٹا، باپ جیسے بڑے بھائی اور اچھی نیک سیرت اور حافظ قرآن بیوی کو کھویا ہے اب میری ایک سال کی بیٹی ہے اللہ اس کے لیے آسانی والا معاملہ کرے۔ اللہ مجھے اور میرے خاندان کو صبر عطا فرمائے اور سب مسلمانوں کو ایسی آفت سے بچائے۔
سوشل میڈیا صارفین سعد اسلام کے حوصلے کی تعریف کرتے نظر آئے اور مرحومین کی بخشش کے لیے دعا کی۔ ایک صارف نے لکھا کہ واقعی یہ صبر کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔
واقعی یہ صبر اور رضا بالقضا کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔ "لا یکلف اللہ نفساً إلا وسعہا" کا عملی مظہر دیکھ کر دل نم ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے صبر کو قبول فرمائے، ان کے پیاروں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور ان کے دل کو ہمیشہ اپنی خاص رحمت و سکون…
— sobia ashraf (@Sobiajournalist) July 25, 2025
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ انہوں نے دعا کی کہ اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں اور جن کا کوئی پیچھے ان کو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے۔
انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا
اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں جنکا یہ بھائی ذکر کر رہے ہیں جنکا کوئی پیچھے انکو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے
— سچا پٹواری® (@Satcha_Patwari) July 25, 2025
ایک سوشل میڈیا صارف کا ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھائی کی ہمت کو سلام ہے۔
بھائی کی ہمت کو سلام ہے https://t.co/no0Kyy9rq0
— Energy Engr (@KMazhar41818) July 25, 2025
واضح رہے کہ چند دن قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی پر بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آگیا تھا۔ اس المناک واقعے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کا دیور فہد اسلام اور 3 سالہ عبدالہادی جاں بحق ہوگئے
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بابو سر ٹاپ حادثے اور لاشیں دیامر حادثہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ سیلابی ریلہ فہد اسلام