کراچی: غیر قانونی تعمیرات، ایس بی سی اے و دیگر کو نوٹسز جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال 13 ڈی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی ریذیڈنٹس ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایس بی سی اے اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے گلشنِ اقبال 13 ڈی میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے یہ درخواست کیوں دائر کی ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا ہے کہ 3 پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں فٹ پاتھوں پر غیر قانونی تعمیرات روکنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت، کے ایم سی اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔
وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا ہے کہ میں وہاں کا رہائشی ہوں، پلان کی منظوری کے بغیر تعمیرات ہو رہی ہیں، وہاں پہلے بھی خلاف ضابطہ کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں، حالانکہ اس علاقے میں صرف رہائشی تعمیرات کی اجازت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔ آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔ وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔