پروڈیوسر رینو چوپڑا نے اپنے بیٹے کی پہلی فلم اتفاق کو بغیر سود کے فنڈ دینے پر شاہ رخ خان کی تعریف کی۔

آنجہانی فلمساز روی چوپڑا کی اہلیہ اور پروڈیوسر رینو چوپڑا نے ایک حالیہ انٹرویو میں شاہ رخ خان کی سخاوت کی تعریف کی۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح شاہ رخ نے اپنے بیٹے ابھے چوپڑا کی ہدایت کاری میں بننے والی پہلی فلم ”اتفاق“ کو سپورٹ کیا تھا جب کہ ان کے پاس اسے بنانے کے لیے پیسے نہیں تھے اور انہوں نے اس رقم پر سود لینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

فلمساز رینو نے یاد کیا کہ شاہ رخ خان 2017 کی فلم ”اتفاق“ کے لیے کیسے آئے؟ انہوں نے کہا کہ، جب ہم اتفاق بنارہے تھے تو شاہ رخ کے دفتر اور ہمارے دفتر کی دیوار مشترکہ تھی ۔ ہم نے ان کے ساتھ فلم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ میں نے ان سے پوچھا کیا میں آوں؟ انہوں نے کہا ۔ نہیں آپ نہیں آئیں گے، میں آپ کے پاس آوں گا۔ تاہم، جب وہ تین ہفتوں تک ان سے ملنے نہیں آئے تو چوپڑا نے پہل کرنے کا فیصلہ کیا۔

شاہ رخ کے ساتھ اپنی ملاقات کو مزید یاد کرتے ہوئے چوپڑا نے کہا، جب وہ شاہ رخ کے پاس پہنچے تو انہوں نے کھلے دل سے مجھے ویلکم کیا اور پوچھا کہ میں کیا چاہتی ہوں؟ جب میں نے ان سے کہا کہ میرے پاس فلم کی سرمایہ کاری کے پیسے نہیں ہیں تو انہوں نے کہا، ’وہ میں لگا دونگا‘، ’میں نے اسے بتایا کہ میرا بیٹا اپنے دل سے فلم بنائے گا۔ یہ میرے سب سے چھوٹے بیٹے ابھے کی پہلی فلم تھی۔ انہوں نے کہانی بھی شاید نہیں پڑھی اور حامی بھر لی ۔ انہوں نے کہا، اگر آپ کا بیٹا اس میں ہے تو میں اس کا ساتھ دوں گا۔

انہوں نے شیئر کیا کہ سپر اسٹار نے سود لینے سے انکار کردیا۔ جب فلم مکمل ہو گئی، دیگر تمام مالیات کی طرح، عام طور پر سود کی شرح بھی ہوتی ہے لیکن شاہ رخ نے کہا، ’نہیں، یہ میرے لیے حرام ہے ۔ میں اسے نہیں لوں گا۔”اتفاق“ کو شاہ رخ نے پروڈیوس کیا تھا اور ابھی چوپڑا نے اسے لکھا اور ڈائریکٹ کیا تھا۔ اس فلم میں سدھارتھ ملہوترا، اکشے کھنہ، اور سوناکشی سنہا نے مرکزی کردار ادا کیے تھے اور باکس آفس پرفلم نے اچھا بزنس کیا تھا۔شاہ رخ اگلے ایکشن اور تھرلر فلم کنگ میں نظر آئیں گے۔ سدھارتھ آنند کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں مبینہ طور پر ابھیشیک بچن کے ساتھ ان کی بیٹی سہانا خان بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

دبئی کے گلوبل ولیج میں ایک تقریب کے دوران، SRK نے فلم کے بارے میں بات کی اور کہا، “میں یہاں صرف اس کی شوٹنگ نہیں کر رہا ہوں؛ میں اب اس کی شوٹنگ ممبئی میں کر رہا ہوں جب میں دو ماہ بعد واپس جاؤں گا۔ میرے ہدایت کار سدھارتھ آنند بہت سخت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو فلم کے بارے میں مت بتائیں یا آپ اس میں کیا کر رہے ہیں۔ اس لیے میں آپ کو نہیں بتا سکتا، لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ آپ کو تفریح ​​فراہم کرے گی۔ آپ کو مزہ آئے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا شاہ رخ خان چوپڑا نے کیا تھا

پڑھیں:

چولستان کینال کو پنجاب کی کون سی نہر کا پانی دیں گے؟ چوہدری منظور

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما چوہدری منظور نے سوال کیا ہے کہ چولستان کینال کو پنجاب کی کون سی نہر کا پانی دیں گے؟ غریب کسانوں کا پانی چھین کر چولستان مین کارپوریٹ سیکٹر کو دینا چاہتےہیں، حکومت کو ایک سال ہوگیا مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا۔

اسلام آباد میں ندیم افضل چن سمیت پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری منظور نے کہا کہ میں نے پانی کے مسئلے پر وزیراعظم کے سامنے 4،5 سوالات اٹھائے تھے جن میں سے صرف ایک کا جواب آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلا سوال وزیراعظم سے کیا تھا کہ ارسا ایکٹ میں لکھا ہے جب بھی پانی کا کوئی مسئلہ سامنے آئے گا تو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا، حکومت کو آئے ایک سال کا عرصہ گزرچکا ہے مگر مشترکہ مفادات کونسل کا ایک بھی اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ بہت شور ہوتا ہے کہ صدر پاکستان نے منظوری دے دی، میں نے سوال اٹھایا تھا کہ صدر پاکستان دو چیزوں کی منظوری دیتے ہیں کہ اگر پارلیمنٹ کوئی قانون منظور کرے یا حکومت انہیں کوئی آرڈیننس بھیجتی ہے۔

چوہدری منظور نے کہا کہ راناثنااللہ نے کل اس سوال کا جواب دیا ہے کہ نہ تو یہ منصوبہ ایکنک نے منظور کیا ہے، نہ مشترکہ مفادات کونسل نے منظور کیا ہے اور نہ ہی صدر پاکستان نے اس کی منظوری دی ہے، ہمارا یہ موقف ہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صدر پاکستان کے پاس کسی بھی انتظامی کام کی منظوری دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ تیسرا سوال یہ ہے کہ آپ غریب کسانوں کا پانی چھین کر کارپوریٹ سیکٹر پر لگانا چاہ رہے ہیں، تمام آبی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ ناممکن ہے، عام نہر سے 7 سے 14 فیصد پانی بھاپ بن کر اڑجاتا ہے جبکہ اس نہر سے 30 سے 40 فیصد پانی بھاپ بن کر اڑ جائے گا، آپ اگر اسپرنکل یا ڈرپ ایریگیشن کے ذریعے جدید فارمنگ کرنا چاہتے ہیں تو وہ نہیں کے پانی سے نہیں ہوسکتی کیوں کہ اس سے نوزل بند ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جدید فارمنگ کے لیے نہر کے بجائے بڑے بڑے تالاب بنانے ہوں گے، ڈی سلٹنگ کے لیے پانی کھڑا کرنا پڑے گا، وہاں کے موسم میں 3،4 دن کھڑے رہنے والے پانی میں کائی جم جائے گی، جب کائی جمے گی تو وہ بھی نوزل بند کردے گی۔

چوہدری منظور نے مزید کہا کہ آپ کہ رہے ہیں سیلاب کا پانی دیں گے، سیلاب تو جولائی، اگست اور ستمبر میں دو سے تین مہینے تک ہوتا ہے، باقی 9ماہ آپ کیا کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ریورس انجینئرنگ ہورہی ہے، دنیا بھر میں نہر جہاں سے نکلتی ہے وہاں سے تعمیر شروع ہوتی ہے، انہوں نے چولستان سے تعمیر شروع کی ہے۔

چوہدری منظور نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے سوال کیا تھا مگر ابھی تک جواب نہیں آیا کہ کس نہر کا پانی بند کرکے چولستان کینال کو دیں گے؟

انہوں نے کہا کہ ارسا کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کو پانی کی 43 فیصد کمی کا سامنا ہے، انہوں نے کہاکہ پنجاب میں پینے کا 80 سے 90 فیصد پانی زیرزمین سے آتا ہے جبکہ سندھ کا یہ مسئلہ ہے کہ وہاں پینے 80 سے 90 فیصد پانی دریا اور جھیلوں سے آتا ہے، یہ ان کی حساسیت ہے اور اس مسئلے کو کسی فارمولے کے تحت نہیں انسانیت کی بنیاد پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔

چوہدری منظور نے کہا کہ پنجاب حکومت کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے پنجاب کے کسانوں کے ساتھ جو ظلم کرنے جارہی ہے، پیپلزپارٹی اس پر تمام متاثرہ اضلاع کے مظلوم کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے، اس پانی کے مسئلے پر کسانوں کے ساتھ جہاں مظاہرے کرنے پڑیں گے کریں گے۔

کینالز کے مسئلے پر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں، ندیم افضل چن
اس موقع پر پیپلزپارٹی کے سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن نے پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی ریاست کو مضبوط کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے، اس منصوبے میں آپ کی بدنیتی شامل ہے، انہیں چولستان اور ریگستان سے کوئی پیار نہیں ہے نہ یہ کاشتکاروں، ہاریوں اور پڑھے لکھے کسانوں کو زمینیں دینا چاہتے ہیں۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ یہ اپنے آپ کو پنجاب کے وارث سمجھتے ہیں مگر یہ جنرل جیلانی اور جنرل ضیا کے وارث تو ہوسکتے ہیں، لیکن یہ پنجاب کے وارث نہیں ہیں، یہ بتادیں کہ انہوں نے پنجاب کے کسی ایک کاشتکار کو بھی ایک ایکڑ زرعی زمین دی ہو، اگر آپ کسی سرمایہ دار یا کسی بیورو کریٹ کو زمین دے رہے ہیں تو یہ پنجاب کا مقدمہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب کا وارث محکمہ آبپاشی ہے، اس کے ریسٹ ہاؤس کس نے بیچے؟ کیونکہ آپ 40،50 سال حکمران رہے ہیں، یہ ریسٹ ہاؤس مراد علی شاہ نے نہیں بیچے جسے آپ طعنہ دے رہے ہیں نہ پیپلزپارٹی نے بیچے، کیا وارث زمینیں بیچتے ہیں یا جائیداد بڑھاتے ہیں؟ آپ خریدار ہوسکتے ہیں، وارث نہیں ہوسکتے، آپ بیچنے والے ہوسکتے ہیں۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ گورنمنٹ ٹرانسپورٹ سروس ( جی ٹی ایس) غریبوں کی ایک سہولت ہوا کرتی تھی، آپ نے پنجاب میں حکمرانی کی اور وہ بس بیچ دی، اب آپ سبسڈائزڈ میٹرو، سبسڈائزڈ پیلی بس، نیلی بس چلارہے ہیں، اربوں کی گاڑیاں بیچ دیں اور اب پھر عوام کے پیسے سبسڈائزڈ ٹرانسپورٹ چلا رہے ہیں، آپ کی وہ پالیسی ٹھیک تھی یا یہ پالیسی ٹھیک ہے؟

ندیم افضل چن نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ہم آپ کے اتحادی ہے جس کی ہم ایک قیمت دے رہے ہیں، ہم آپ کے اتحادی نہیں، اس نظام، ملک اور آئین کے اتحادی ہیں، ہم پارلیمانی نظام کے اتحادی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے بنیادی صحت کے مراکز پر اربوں روپے لگانے کے بعد انہیں پرائیویٹائز کردیا، غریب کا بچہ پرائیویٹ اسکولوں میں نہیں پڑھ سکتا، وہ سرکاری اسکولوں میں پڑھتا تھا، آپ نے آج سرکاری اسکول بیچنا شروع کردیے، انہوں نے سوال کیا کہ کیا وارث اسکول، ہسپتال، آبپاشی کی زمینیں اور اپنی ٹرانسپورٹ بیچتا ہے؟ اپنے گھر کے برتن بیچنے والا وارث نہیں ہوتا، وہ ڈنگ ٹپاؤ ٹھگ ہوتا ہے، ہم حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں،کینالز کے مسئلے پر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ’ارشد ندیم کو بطور ایتھلیٹ دعوت دی‘ نیرج چوپڑا کو وضاحتی بیان کیوں دینا پڑا؟
  • نیرج چوپڑا بھارتی میڈیا اور عوام سے ڈر کر اسپورٹس مین اسپرٹ بھول گئے
  • پریانکا چوپڑا عالمی سازش کے خلاف مشن پر نکل پڑیں
  • قائد اعظم سے ملاقات کر چکا ہوں، فیصل رحمٰن
  • ماریہ ملک مداحوں سے مخاطب ہونے کا انوکھا انداز سوشل میڈیا پر وائرل
  • پنکج ترپاٹھی کے مداحوں کیلیے بڑی خوشخبری! انتظار ختم
  • ارشد ندیم کی نیرج چوپڑا کی دعوت پر بھارت جانے سے معذرت
  • ارشد ندیم نے بھارت کے نیرج چوپڑا کی دعوت  مسترد کردی، مگر کیوں؟
  • چولستان کینال کو پنجاب کی کون سی نہر کا پانی دیں گے؟ چوہدری منظور
  • اداکارہ عفت عمر نے ثقافتی مشیر بننے کی پیشکش ٹھکرا دی