استحکام پاکستان کیلئے قومی اتحاد ناگزیر ہے،وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
استحکام پاکستان کیلئے قومی اتحاد ناگزیر ہے،وزیر اعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
پاکستانی قوم اپنے وطن کی سالمیت،استحکام اور تحفظ کیلئے متحد ہیں،نظریہ پاکستان ہی پاکستان کی بنیاد اور بقا کی ضمانت ہے،شہباز شریف کی صاحبزادہ محمد اویس نورانی سے ملاقات میں گفتگو
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ استحکام پاکستان کیلئے قومی اتحاد ناگزیر ہے،پاکستانی قوم اپنے وطن کی سالمیت،استحکام اور تحفظ کیلئے متحد ہیں،نظریہ پاکستان ہی پاکستان کی بنیاد اور بقا کی ضمانت ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جمعیت علمائے پاکستان (نورانی)کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ محمد اویس نورانی نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے وزیر اعظم ہاوس میں تفصیلی ملاقات کی۔ملاقات میں ملکی معیشت کی بحالی،سیاسی استحکام، موجودہ ملکی حالات اور درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا،
وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے صاحبزادہ محمد اویس نورانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا استحکام پاکستان کیلئے قومی اتحاد ناگزیر ہے،ملکی ترقی،استحکام اور عوامی خوشحالی کیلئے امن پہلی ضرورت ہے،پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے، پاکستانی قوم اپنے وطن کی سالمیت،استحکام اور تحفظ کیلئے متحد ہیں،نظریہ پاکستان ہی پاکستان کی بنیاد اور بقا کی ضمانت ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: استحکام اور شہباز شریف
پڑھیں:
وزیرِاعظم کا دو روزہ دورہءِ آذربائیجان، اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرینگے
سٹی 42 : وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے دو روزہ دورے پر شوشا، قرہ باغ پہنچ گئے.
فذولی ہوائی اڈے پر آذربائیجان کے وزیرِ ثقافت عادل کرملی، آذربائیجان کے پاکستان میں سفیر خضر فرہادوف، پاکستان کے آذربائجان میں سفیر قاسم محی الدین اور اعلی سفارتی و حکومتی اہلکاروں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور پاکستانی وفد کا استقبال کیا.
معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ سے شہری کو زخمی کرنے والا ملزم گرفتار
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیرِ اعظم کے ہمراہ وفد میں شریک ہیں.
وزیرِ اعظم شہباز شریف خانکندی میں اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے اور خطاب کریں گے. اس کے علاوہ وزیرِ اعظم سربراہی اجلاس میں شریک عالمی رہنماوں سے اہم ملاقاتیں بھی کریں گے.