ارمغان 1400 گرام منشیات ہر ہفتے یا دو ہفتے میں ملزم ساحر سے خریدتا تھا, انٹیرو گیشن رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق ملزم ایک ماہ میں دو بار 1200 گرام منشیات منگواتا تھا۔ فوٹو فائل
مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران منشیات کیس سے جڑے گرفتار ساحر حسن کی انٹیرو گیشن رپورٹ سامنے آگئی، جس کے مطابق ملزم 13 سال سے منشیات استعمال کررہا ہے، 2 سال پہلے فروخت شروع کی۔
انٹیرو گیشن رپورٹ کے مطابق ملزم ساحر حسن منشیات کی بڑی مقدار میں فروخت پر رقم والد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں منگواتا تھا، مصطفیٰ قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان 1400 گرام منشیات ہر ہفتے یا دو ہفتے میں ملزم ساحر سے خریدتا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں اسپیشل انویسٹی گیشن پولیس نے چھاپہ مار کارروائیاں کی ہیں،
ملزم ساحر بازل اور یحییٰ نامی شخص سے منشیات خریدتا ہے، دونوں افراد کوریئر کے ذریعے ملزم ساحر کو منشیات گھر بھیجتے تھے، ملزم دونوں افراد سے منشیات خریدنے کے 4 سے 5 لاکھ روپے دیتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم ایک ماہ میں دو بار 1200 گرام منشیات منگواتا تھا، ملزم ایک گرام منشیات 10 ہزار روپے میں فروخت کرتا ہے، ملزم کسٹمر سے فون پر بات کرتا، کسٹمرز ملزم کے گھر سے منشیات خریدتے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گرام منشیات سے منشیات کے مطابق
پڑھیں:
ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں بڑی پیشرفت،پولیس نے چالان تیارکرلیا
حاشر احسن : ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کا چالان پولیس نےپراسیکیوشن برانچ میں جمع کرا دیاجہاں پراسیکیوشن کی 2 رکنی ٹیم چالان کی سکروٹنی کرے گی۔
چالان کی سکروٹنی کا عمل مکمل ہونے پر چالان عدالت میں پیش کیا جائیگاجس کے بعدمتعلقہ جج کی عدالت میں کیس کا ٹرائل شروع ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے چالان میں عمر حیات کو ثنایوسف کا قاتل قرار دیدیاہے،چالان میں ملزم کے اعترافی بیان کو بھی شامل کیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کا چالان تیار کرکےپو لیس نےپراسیکیوشن برانچ میں جمع کرا دیاہے ، چالان میں ملزم کے اعترافی بیان کو بھی شامل کیا گیاہے ،پراسیکیوشن کی دورکنی ٹیم چالان کی سکروٹنی کرے گی جو راجہ نوید کیانی اور محمد عدنان پرمشتمل ہے ۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
ذرائع کے مطابق پولیس چالان میں ملزم عمر حیات کو ہی ثناء یوسف کا قاتل قرار دیا گیا ہے،پولیس چالان میں ثناء یوسف کی والدہ، پھوپھو و دیگر گواہان بھی شامل ہیں،ملزم کے 164 کے اعترافی بیان کا بھی چالان میں حوالہ موجودہے ۔