آسام میں جاری بدعنوانی پر کیا نریندر مودی کارروائی کرینگے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
جتیندر سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج نریندر مودی آسام جا رہے ہیں، لیکن کیا وہ جانتے ہیں کہ انکے چہیتے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما آسام کے اندر کیا کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما پر بدعنوانی کے ذریعہ اپنی سلطنت کھری کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو ریاست کے دورہ پر یہ بتانا چاہیئے کہ کیا وہ ہیمنت بسوا سرما کے خلاف معاملوں کو لے کر کارروائی کریں گے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری اور آسام انچارج جتیندر سنگھ نے ریاست کے سینیئر کانگریس لیڈران کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ آسان کے وزیراعلیٰ اب ایک بڑے کاروباری بن چکے ہیں۔ دراصل نریندر مودی پیر کے روز آسام کے جھمور بندنی میں حصہ لیں گے، جو ایک ثقافتی تقریب ہے۔ اس میں 8000 فنکار جھمور رقص میں حصہ لیں گے۔ نریندر مودی کے اسی دورہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس نے پریس کانفرنس میں کچھ اہم باتیں سامنے رکھیں۔ اس پریس کانفرنس میں پارلیمنٹ میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی، آسام ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر بھوپین بورا، ریاستی اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد دیوورت سیکیا، رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین اور کانگریس کے شریک انچارج منوج چوہان موجود تھے۔
 
 جتیندر سنگھ نے اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج نریندر مودی آسام جا رہے ہیں، لیکن کیا وہ جانتے ہیں کہ ان کے چہیتے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما آسام کے اندر کیا کر رہے ہیں، آسام میں جاری بدعنوانی پر کیا نریندر مودی کارروائی کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آسام میں چائے باغان کے مالکان کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ کے قریبی، ان کے اہل خانہ چائے باغان خرید رہے ہیں، چائے باغان چلانے والی بڑی کمپنیوں کے مالک آسام سے چلے گئے اور ہیمنت بسوا سرما چائے باغانوں کو ختم کر تجارت کرنا چاہتے ہین۔
 
 اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورو گگوئی نے کہا کہ سروانند سونووال کو ہٹا کر ہیمنت بسوا سرما خود وزیر اعلیٰ بن گئے، کیا اب ان کے ساتھ بھی یہی ہونے والا ہے۔ شاید وزیراعظم کے من میں ان کی ایمانداری اور قیادت کو لے کر سوال ہے۔ ہیمنت بسوا سرما اپنی کرسی بچانے کے لئے کسی حد تک جا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے جھارکھنڈ کے لوگوں نے ہیمنت بسوا سرما کو مسترد کر دیا، اسی طرح 12 ماہ بعد آسام کی عوام بھی وہی کرنے والی ہے۔ بھوپین بورا نے کہا کہ کئی طبقات کو قبائلی زمرہ میں شامل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن انہیں دھوکہ دیا گیا ہے۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہیمنت بسوا سرما پریس کانفرنس کرتے ہوئے ا سام کے رہے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ بِہار اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو بیگو سرائے کے بچھواڑا اسمبلی حلقے میں ایک پرجوش عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کانگریس امیدوار شیو پرکاش غریب داس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی اور ریاستی و مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بہار کے عوام آج ہجرت کے درد میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسان اپنے لہلہاتے کھیت چھوڑ کر دوسرے صوبوں میں مزدوری کرنے پر مجبور ہیں، مہنگائی عروج پر ہے، ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
 
 انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ ہر شعبہ ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے اور نجکاری کے نام پر عوام کا حق چھین لیا گیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے نتیش کمار اور نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بیس برسوں سے حکومت چلانے کے بعد بھی اب کہہ رہے ہیں کہ ڈیڑھ کروڑ نوکریاں دیں گے۔ جب اتنے سال اقتدار میں تھے تو کیوں نہیں دی؟ ان کے وعدے کھوکھلے ہیں، چھوٹے کاروبار ختم ہو گئے، عوام کا جو کچھ تھا وہ اپنے دوستوں کو بیچ دیا گیا۔
 
 انہوں نے کہا کہ عوام کے دل میں خوف ہے، آج لوگ سوچتے ہیں کہ علاج کہاں کرائیں، بچوں کی پرورش کیسے کریں، بہار میں عورتوں کی حالت بد سے بدتر ہوچکی ہے۔ وہ گھر، کھیت اور خاندان سب کچھ سنبھالتی ہیں، مگر ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ڈبل انجن حکومت کی بات کرتے ہیں مگر آپ کی کوئی سنوائی نہیں ہے، حتیٰ کہ آپ کے وزیر اعلیٰ کی بھی نہیں۔ ساری طاقت دہلی کے ہاتھوں میں ہے اور آپ کی زمینیں کوڑیوں کے دام بیچی جا رہی ہیں۔
 
 انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تبدیلی لائیں، یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں، ایسے لیڈروں سے ہوشیار رہیں جو صرف اپنا چہرہ چمکانے آتے ہیں، پھر ووٹ چوری کر کے چلے جاتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور بڑے ادارے کانگریس نے بنوائے، ہم ماضی میں نہیں جانا چاہتے، مگر یہ حقیقت ہے کہ ترقی کے بڑے قدم کانگریس کے دور میں اٹھائے گئے۔ انہوں نے راہل گاندھی کے ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف کے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا ترقی میں برابر کا حصہ چاہتے ہیں، تاکہ کوئی طبقہ پیچھے نہ رہ جائے۔