پاکستان میں رمضان المبارک 2 مارچ سے شروع ہونے کا امکان، سپارکو
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
رمضان المبارک کے چاند سے متعلق پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں رمضان المبارک 2 مارچ 2025 سے شروع ہوگا۔
سپارکو کے مطابق نیا چاند 28 فروری 2025 کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5 بجکر 45 منٹ پر پیدا ہوگا اور غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے ہوگی۔
سعودی عرب میں 28 فروری کو چاند نظر آسکتا ہے، سعودی عرب میں رمضان یکم مارچ سے شروع ہوگا۔
سپارکو کے مطابق شوال کا چاند 30 مارچ کو متوقع ہے، عیدالفطر 31 مارچ کو ہوسکتی ہے۔
ریسرچ کمیشن کا یہ بھی کہا ہے کہ رمضان کے چاند کی رویت کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کے پاس ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے: حسین حقانی
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہاہے کہ " امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے، ٹرمپ انتظامیہ بیچنے پر بھی آمادہ نظر آتی ہے"۔
سوشل میڈیا پر اپنے موقف کے حق میں دلیل دیتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا کہ اسی طرح کی خریداری پاکستان نے 1970 کی دہائی میں بھی کی تھی جب امریکی کانگریس پاکستان کے لیے فارن ملٹری فنڈنگ (FMF) کے تحت قرضوں کی منظوری دینے کے لیے آمادہ نہ تھی۔
یادرہےکہ سابق سفیر کایہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دارالحکومت ریاض میں باہمی تاریخی دفاعی معاہدہ ہواہے،سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدےپر دستخط کیے ہیں۔
لاہور بورڈ نے انٹرمیڈیٹ پارٹ 2 کے نتائج کا اعلان کردیا
Most likely, Pakistan will now be able to buy U.S. weapons it needs, with Saudi money, which Trump administration seems willing to sell. Similar purchases occurred in the 1970s when U.S. Congress was unwilling to approve loans under Foreign Military Funding (FMF) for Pakistan.
— Husain Haqqani (@husainhaqqani) September 18, 2025
یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کے اقدامات کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع اور تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
حفیظ الرحمان چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے پر بحال، سنگل بنچ کا فیصلہ معطل
مزید :