رمضان سے قبل کن اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں اضافہ اور کمی ہوئی؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پاکستان میں مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے مگر کچھ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں یا تو استحکام رہا ورنہ پھر اضافہ، رمضان کی آمد سے قبل زیادہ تر پھل، دال اور سبزیوں سمیت بیشتر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں لازمی اضافہ ایک روایت سی بن چکی ہے۔
اس حوالے سے وی نیوز نے رمضان سے قبل ضروری اشیائے خورونوش کی قیمتوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کی ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کتنا اضافہ یا کتنی کمی ہوئی ہے؟
انڈے اور مرغی کی قیمت
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے ایک درجن انڈوں کی قیمت میں 1 ہفتے کے دوران 20 روپے اضافہ ہوا، 13 فروری تک فی درجن انڈوں کی قیمت 251 روپے تھی، جو گزشتہ ہفتے اضافے کے ساتھ 271 روپے ہو چکی ہے۔
اسی طرح ایک کلو زندہ برائلر مرغی کی قیمت اس وقت 462 روپے ہے جبکہ جنوری میں 1 کلو زندہ برائلر مرغی کی قیمت 420 روپے تھی اور گزشتہ برس دسمبر میں زندہ برائلر مرغی کی قیمت 320 روپے تک ریکارڈ کی گئی تھی۔
کوکنگ آئل اور گھی
ماہ جنوری میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمت قریباً 550 روپے کلو تھی، جو فروری کے آغاز میں بڑھ کر 600 روپے ہوگئی جبکہ اس وقت ڈالڈا گھی کی قیمت میں بھی 60 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا تھا، لیکن ماہ رمضان سے قبل گھی اور آئل کے 12 لیٹر والے کارٹن پر 100 روپے کا اضافہ ہوا ہے، اسی طرح ڈالڈا گھی کے ایک پیکٹ پر 20 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
چینی اور دالیں اور بیسن
جنوری کے مہینے میں چینی کی قیمت میں سب سے زیادہ 30 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد فی کلو چینی کی قیمت 130 روپے سے بڑھ کر اب 163 روپے ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں بھی مختلف دالوں کی قیمتوں میں بھی 80 سے 100 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا تھا تاہم ماہ جنوری میں قیمتوں میں 20 روپے فی کلو تک کی کمی کے بعد اب رواں ماہ کے دوران دالوں کی قیمتیں برقرار ہے۔
مارکیٹ ریٹس کے مطابق اچھی کوالٹی کا بیسن پہلے بھی مہنگا ہی تھا اور آج بھی اچھی کوالٹی کا فی کلو بیسن 340 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
آٹے اور چاول کی قیمت
جنوری میں آٹے کے 20 کلو والے تھیلے کی قیمت 1750 روپے تھی، جو فروری کے آغاز میں معمولی کمی کے بعد 1700 روپے ہوگئی تھی لیکن اب ایک مرتبہ پھر 20 کلو آٹے کی قیمت میں 30 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1730 روپے ہوگئی ہے۔
فروری کے آغاز میں چاول کی فی کلو قیمت 280 روپے سے بڑھ کر 370 روپے ہوگئی تھی، اس وقت چاول کی قیمت میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 90 روپے تک کا اضافہ ہوچکا ہے تاہم فی الحال اس وقت چاول کی قیمت برقرار ہے۔
آلو، پیاز اور ٹماٹر
آلو کی قیمت جنوری میں 65 روپے فی کلو تھی، جو فروری کے آغاز میں کم ہو کر 55 روپے فی کلو ہوئی لیکن اس وقت اسلام آباد اور فروٹ منڈی کے نرخوں کے مطابق آلو 45 سے 50 روپے فی کلو ہیں۔
جنوری میں پیاز کی قیمت 115 روپے فی کلو تھی جو ماہ فروری کے آغاز میں 85 روپے پر آئی اور آج کے منڈی کے نرخوں کے مطابق معمولی کمی کے بعد اس وقت فی کلو پیاز 63 سے 67 روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔
اسی طرح ٹماٹر 200 روپے فی کلو تھے جو کمی کے بعد رواں ماہ کے آغاز میں 80 روپے فی کلو ہوئے، اور اس وقت ٹماٹر 36 سے 40 روپے فی کلو پر فروخت کیے جارہے ہیں۔
پھلوں کی قیمتیں
اسلام آباد فروٹ منڈی کے جاری نرخوں کے مطابق، ماہ جنوری میں فی درجن کیلے کی قیمت 140 روپے تھی۔ جو رواں ماہ کے آغاز میں 170 روپے ہوئی اور اس وقت منڈی ریٹ کے مطابق فی درجن کیلے کی قیمت 220 سے 243 روپے ہوچکی ہے۔
ماہ فروری کے آغاز میں فی کلو سیب کی قیمت 290 روپے تھی، جس میں واضح کمی کے بعد اور اس وقت سیب کی فی کلو قیمت 145 سے 155 روپے ہوچکی ہے۔
انار کی قیمت 385 روپے فی کلو سے بڑھ کر 400 روپے ہوگئی ہے جبکہ کینو کی قیمت رواں برس کے آغاز میں 260 سے 280 روپے فی درجن تھی، لیکن اس وقت کینو کا منڈی ریٹ 370 سے 385 روپے فی درجن تک پہنچ چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹے ادارہ شماریات اشیائے خورونوش آلو انڈے بیسن پیاز ٹماٹر چاول چینی کوکنگ آئل گھی مرغی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ٹے ادارہ شماریات اشیائے خورونوش ا لو انڈے پیاز ٹماٹر چاول چینی کوکنگ ا ئل گھی اشیائے خورونوش کی قیمتوں خورونوش کی قیمتوں میں فروری کے ا غاز میں مرغی کی قیمت کی قیمت میں روپے فی کلو روپے ہوگئی کمی کے بعد کے مطابق روپے تھی چاول کی فی درجن ماہ کے بڑھ کر
پڑھیں:
زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
---فائل فوٹومعروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا ہے کہ پچھلے سال زراعت میں پیچھے رہنے کے باعث معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا، گندم کی قیمت گرنے سے اگلی فصل کے لیے سرمایہ کاری کم رہی۔
’جیو نیوز‘ کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب نے کہا کہ پیداواری لاگت کم ہو گی تو کسان کے لیے مواقع بڑھیں گے، آئی ایم ایف بھی گندم کی سپورٹ پرائس کو جاری رکھنے کا حامی نہیں، کسان کو فصل کے لیے فنانسنگ اور اچھے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگی، نئے سال میں گروتھ کا مناسب سا ہدف رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں اہداف حاصل نہ کر سکے، اس وجہ سے مجموعی جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا، رواں سال کسانوں کی معیشت بری طرح متاثر رہی، زرعی اجناس کی قیمتوں میں بہت کمی آئی، حکومت کو کسانوں کو زیادہ پیداوار کے لیے راضی کرنا ہوگا۔
عارف حبیب کا کہنا تھا کہ زراعت میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور پیداوار بڑھائی جائے، زرعی پیداوار کے لیے کاسٹ آف پروڈکشن کو کم کیا جائے، آئی ایم ایف پروگرام زرعی اجناس کے لیے سپورٹ پرائسز کی اجازت نہیں دیتا۔
اسلام آباد آئندہ مالی سال کا معاشی شرح نمو کا ہدف...
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے برسوں میں مہنگائی بہت زیادہ بڑھی، مہنگائی کی وجہ سے انڈسٹریز اپنی صلاحیت کے لحاظ سے کم کام کر رہی ہیں، انڈسٹریز کے ٹیکس ریٹ میں تبدیلی ہوئی، انرجی کاسٹ بھی بڑھی، تعمیراتی سامان بنانے والی انڈسٹریز بھی اپنی پیداواری صلاحیت سے کم پر چل رہی ہیں، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوئی جس وجہ سے ڈیمانڈ میں کمی ہوئی۔
عارف حبیب نے کہا ہے کہ ایسی پالیسیز بنائی جائیں کہ پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو، انڈسٹریز کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت نہیں، صنعت نے اپنی پیداواری صلاحیت کو طلب سے مطابقت دی، پچھلے سال زراعت میں پیچھے رہے، اسی لیے معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔
دوسری جانب سابق مشیرِ خزانہ خاقان نجیب نے کہا کہ گندم کی قیمت طے کرنا حکومت کا نہیں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا کام ہے، چاول کی قیمت کا حکومت تعین نہیں کرتی، چاول اوپن مارکیٹ کے اصول پر دستیاب ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا ہے، بھارت کپاس کی پیداراو دوگنا کر چکا ہے، آر اینڈ ڈی وفاقی اور صوبائی سطح پر کمزور ہے۔
خاقان نجیب نے کہا کہ پچھلے سال چاول کی ایکسپورٹس بہت زیادہ رہیں، ریسرچ بتاتی ہیں کہ چاول کی پیداوار بہت بہتر ہے، بجٹ میں زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے آر اینڈ ڈی کے لیے رقم مختص کرنا ہوگی، کپاس امپورٹ کرنے سے امپورٹ بل دو سے تین فیصد بڑھ جائے گا، پہلے بجٹ کا اسٹریٹی پیپر لکھا جاتا تھا، میں نے کئی بار لکھا ہے، تیل کی قیمت دنیا بھر میں کم ہے، بجلی کی قیمت کم ہوئی، شرح سود میں کمی ہوئی۔
رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے۔
خاقان نجیب نے کہا کہ پاکستان کی اکنامی گروتھ کے لیے اچھی نہیں، ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے لوگوں کو ترغیب دی جائے، 78 روپے کی پیٹرولیم لیوی سے بچنے کے لیے پمپس پر کارڈ سے پے منٹ لی جائے۔
خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ حکومت کی موجودہ پالیسی ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو سزا دینے کی ہے، تعمیراتی شعبے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، مارگیج فنانسنگ کو سپورٹ کیا جائے، پاکستان میں مارگیج فنانسنگ کا رجحان کافی کم ہے، مجھے مارگیج فنانسنگ میں کافی اسکوپ نظر آتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر مارگیج فنانسنگ پر توجہ دی گئی تو مثبت نتائج آئیں گے۔