پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر، رؤف حسن، شیر علی ارباب اور ڈاکٹر امجد کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے کیس کی سماعت کی جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے عائشہ خالد ایڈوکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی بشریٰ بی بی سے ملاقات کے بعد بچوں سے بھی بات کروا دی گئی
عائشہ خالد ایڈوکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں بانی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت کی دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کو ملاقات کے لیے لسٹ جاتی ہے مگر اس کے باوجود ملاقات نہیں کرائی جاتی۔
اس پر جسٹس خادم حسین سومرو نے کہا کہ مجھے اصل حقیقت کا نہیں پتہ مگر میں فریقین کو نوٹس کرتا ہوں۔
بعدازاں، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Adiala Jail imran khan leaders meeting PTI اڈیالہ جیل عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل فریقین کو
پڑھیں:
وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔