قومی ٹیم خاموشی سے دبئی سے اسلام آباد پہنچ گئی۔
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
’’اتنا سنا ٹا کیوں ہے بھئی؟‘‘ یہ بھارتی فلم کا ایک مشہور ڈائیلاگ ہے، جو عموما ً گفتگو میں استعمال کیا جاتا ہے، البتہ اس ڈائیلاگ کو اگر قومی ٹیم کے دبئی سے اسلام آباد پہنچنے والی پرواز کے تناظر میں استعمال کیا جائے، تو بے جا نہیں ہوگا۔دبئی سے قومی ٹیم کا یہ جہاز پہلے لاہور پہنچا، جہاں چیئرمین پی سی بی سید محسن رضا نقوی اور بورڈ کے عہدیدار اور دیگر چند لوگ اترے، پھر اس جہاز نے دوبارہ اڑان بھری اور اس بار اس کی منزل اسلام آباد تھی، جہاں قومی ٹیم اتری۔جہاز کے اس سفر میں غیر معمولی خاموشی تھی، کھلاڑی آپس میں بات چیت نہیں کر رہے تھے۔بھارت کے خلاف دبئی میں اتوار کو یک طرفہ شکست کے بعد سب کے چہرے مرجھائے ہوئے تھے، سر جھکے ہوئے تھے۔چیئرمین پی سی بی سید محسن رضا نقوی جو اس سے قبل کراچی سے دبئی خصوصی طیارے میں سفر کر کے دبئی ٹیم کے ہمراہ پہنچے تھے، اس سفر میں خاصی گہما گہمی تھی، قہقہے اور شور تھا، اس بار گہری خاموشی تھی۔چیئرمین نے دبئی میں کھلاڑیوں کو عشائیے پر بھی مدعو کیا تھا، بھارت میچ سے ایک رات پہلے اسٹیڈیم کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانے پہنچے بھی تھے۔البتہ واپسی پر شکست کے بعد جیسے سب کچھ بدل چکا تھا۔ نہ رویوں میں وہ گرمجوشی تھی، نہ چہرے پر وہ مسکراہٹ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قومی ٹیم
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) چیئرمین پی ٹی اے کو میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی، چیئرمین پی ٹی اے کے وکیل قاسم ودود عدالت کے سامنے پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل و دیگر بھی عدالت پیش ہونے والوں میں شامل تھے۔ دوران سماعت وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ’اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنا ضروری تھا، پٹیشن میں جو مانگا نہ گیا ہو اس کو آرٹیکل 199 میں نہیں دیکھا جا سکتا، کورٹ نے خود لکھا کہ ساری بحث ابھی مکمل نہیں ہوئی‘، جسٹس محمد آصف نے ریمارکس دیئے کہ ’آپ کو تو کافی موقع دیا گیا تھا‘، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے پر بحال کردیا۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان نے عہدے سے ہٹائے جانے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا تھا ، اس سلسلے میں چیئرمین پی ٹی اے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے خلاف آرڈیننس 1972ء کے تحت اپیل دائر کی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مجھے پہلے 24 مئی 2023ء میں پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا، جس کے بعد 25 مئی 2023ء کو ترقی دے کر چیئرمین بنادیا گیا، میں قوانین اور ضوابط کے تحت اپنے سرکاری امور سرانجام دے رہا ہوں لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے ایک محفوظ فیصلے سناتے ہوئے مجھے عہدے سے ہٹانے کا حکم سنایا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اس اپیل کو تقرری قانونی ثابت کرنے کیلیے دائر کیا ہے، عدالت سے اپیل کو فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا ہے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا، جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کی تقرری کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا اور قرار دیا کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں ہوئی، ممبر ایڈمنسٹریشن کے عہدے کی تخلیق ٹیلی کام ایکٹ کے مینڈیٹ سے باہر ہے اور اسے غیر معمولی وجوہات کی بنا پر متعارف کرایا گیا، تقرری کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے پی ٹی اے کے تقرری قوانین میں ترمیم آئین اور ٹیلی کام ایکٹ کے تحت غلط ہے، اس طرح کی صوابدیدی اور من مانی کارروائیاں شفافیت، انصاف پسندی اور قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتی ہیں۔