اسرائیل کا رمضان میں فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسرائیل نے ایک بار پھر رمضان کے بابرکت مہینے میں فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے اور عبادات پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رمضان المبارک کے دوران 13 سال سے 50 سال تک کی عمر والے فلسطینیوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہوگی۔
علاوہ ازیں 13 سے 50 سال عمر تک کی فلسطینی خواتین کو بھی عبادات کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
رمضان المبارک کے دوران نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے بھی صرف 10 ہزار افراد کو اجازت دی جائے گی۔
صیہونی ریاست نے فیصلہ کیا ہے کہ صرف 55 سال سے بڑے مرد اور 50 سال سے بڑی خواتین اور 12 سال یا اس سے چھوٹے بچوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
صیہونی ریاست نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ حال ہی میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے فلسطینی قیدیوں کو بھی مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ داخل ہونے کے خواہش مندوں کو پہلے اجازت نامے کے لیے درخواست دینا ہوگی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایرانی فوج نے برطانوی بحریہ کے جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایرانی فوج نے برطانوی بحریہ کے ڈسٹرائیر جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا۔
میڈیا ذرائعکے مطابق ایرانی بحریہ کے ڈرونز کی برطانوی جنگی بحری جہاز کے قریب پروازیں جاری ہیں جبکہ برطانوی بیڑے کو خلیج فارس میں داخلے سے روکنے کے لیے وارننگ بھی دی گئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایرانی فوج نے کہا ہے کہ وہ برٹش نیوی کے جہاز کو بحر ہند میں داخلے کے وقت سے ہی مانیٹر کر رہی تھی۔
ایرانی فوج کے مطابق برطانیہ اسرائیلی میزائلوں کی رہ نمائی کے لیے اپنا جنگی بحری جہاز خلیج فارس لانا چاہتا ہے۔
خیال رہے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کی صورتحال ہے اور ایران کو مغربی ممالک بشمول برطانوی بحریہ کی جانب سے بھی حملے کا خدشہ ہے۔