لاہور ہائیکورٹ میں سائل کی جانب سے پٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگانے کے معاملے پر چیف جسٹس نے ناقص سکیورٹی پر سخت نوٹس لیا تھا، جس پر آئی جی پنجاب نے ایس پی سکیورٹی خرم شہزاد کو ہٹانے اور خالد ملک کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں سائل کی جانب سے پٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگانے کے معاملے پر ایس پی سکیورٹی تبدیل، ڈی ایس پی کو معطل کردیا گیا۔ واقعہ کے بعد چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ناقص سکیورٹی پر سخت نوٹس لیا تھا، جس پر آئی جی پنجاب نے ایس پی سکیورٹی خرم شہزاد کو ہٹانے اور خالد ملک کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ دوسری جانب ایس پی عادل عامر کو ایس پی سکیورٹی ہائیکورٹ تعینات کر دیا جبکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےایڈیشنل رجسٹرار سکیورٹی کو بھی وضاحت جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ ایس پی سکیورٹی

پڑھیں:

توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا

—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس خادم حسین اور جسٹس اعظم خان نے حکم جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کمیشن کی تشکیل کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا فیصلہ معطل کر دیا۔

راؤ عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے کمیشن کی تشکیل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: سی ڈی اے کی تحلیل کا حکم برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے
  • جوڑا قتل بلوچستان میں مذمتی قر ارداد منطور ‘ پورٹس چیف جسٹس ہائیکورٹ کو پیش 
  • لاہور ہائیکورٹ: ‏فواد چوہدری کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں بری کرنے کی درخواستیں مسترد
  • سکیورٹی خدشات، شام 5 بجے کے بعد پنجاب سے بلوچستان کیلئے سفر پر مکمل پابندی
  • سنجیدی ڈیگاری واقعہ، حکام چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کے چیمبر میں پیش