بالی ووڈ میں اسٹائلسٹ اداکاروں سے یومیہ کتنا معاوضہ لیتے ہیں؟ جون ابراہم کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے ایکشن ہیرو جان ابراہم نے فیشن اسٹائلسٹ کے یومیہ معاوضے کی تفصیلات بتاتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں ایک غیر ملکی میڈیا کو دیے انٹرویو میں جان ابراہم نے انکشاف کیا ہے کہ اسٹائلسٹ ایک دن کی اسٹائلنگ کیلئے اداکاروں سے 2 لاکھ اور اس سے زیادہ فیس چارج کرتے ہیں۔
برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جان نے ساتھی اداکاروں اور دیگر فنکاروں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ایونٹ اور ایک دن کی تیاری کیلئے کسی اسٹائلسٹ کو اتنا زیادہ پیسے دینے اور اپنے اخراجات اس قدر بڑھاتے ہوئے سوچنا چاہیے کیونکہ انڈسٹری کی صورتحال بےحد سنگین ہے۔
بطور اداکار اور ہدایتکار بھاری معاوضہ لینے والے فنکاروں پر بات کرتے ہوئے بھی جان ابراہم نے کہا کہ اب فلموں کا بجٹ بھاری ہوتا ہے اور اس پر اداکاروں کی بھاری فیس مزید بوجھ بنتی ہے۔
جان ابراہم نے ہندی سنیما کی حالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اداکاروں کی طرف سے وصول کی جانے والی بے تحاشا فیسوں اور ان کی ٹیم کے وسیع اخراجات کی وجہ سے انڈسٹری کو کس طرح نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کس طرح انڈسٹری سنگین صورتحال سے دوچار ہے اور ستاروں کو اپنی لاگت اور مطالبات پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
ستیہ میں وجیتے اسٹار نے اپنے ساتھی اداکاروں پر زور دیا کہ وہ انڈسٹری کی سنگین حالت کا خود جائزہ لیں، انہیں فلموں میں کام کرنے کے لیے لوگوں کو ادائیگی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ اتنے بڑے بجٹ کا جواز پیش نہیں کر سکتے۔
ا
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جان ابراہم نے
پڑھیں:
ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔ درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔