بالی ووڈ کے ایکشن ہیرو جان ابراہم نے فیشن اسٹائلسٹ کے یومیہ معاوضے کی تفصیلات بتاتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

حال ہی میں ایک غیر ملکی میڈیا کو دیے انٹرویو میں جان ابراہم نے انکشاف کیا ہے کہ اسٹائلسٹ ایک دن کی اسٹائلنگ کیلئے اداکاروں سے 2 لاکھ اور اس سے زیادہ فیس چارج کرتے ہیں۔

برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جان نے ساتھی اداکاروں اور دیگر فنکاروں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ایونٹ اور ایک دن کی تیاری کیلئے کسی اسٹائلسٹ کو اتنا زیادہ پیسے دینے اور اپنے اخراجات اس قدر بڑھاتے ہوئے سوچنا چاہیے کیونکہ انڈسٹری کی صورتحال بےحد سنگین ہے۔

بطور اداکار اور ہدایتکار بھاری معاوضہ لینے والے فنکاروں پر بات کرتے ہوئے بھی جان ابراہم نے کہا کہ اب فلموں کا بجٹ بھاری ہوتا ہے اور اس پر اداکاروں کی بھاری فیس مزید بوجھ بنتی ہے۔ 

جان ابراہم نے ہندی سنیما کی حالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اداکاروں کی طرف سے وصول کی جانے والی بے تحاشا فیسوں اور ان کی ٹیم کے وسیع اخراجات کی وجہ سے انڈسٹری کو کس طرح نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح انڈسٹری سنگین صورتحال سے دوچار ہے اور ستاروں کو اپنی لاگت اور مطالبات پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

ستیہ میں وجیتے اسٹار نے اپنے ساتھی اداکاروں پر زور دیا کہ وہ انڈسٹری کی سنگین حالت کا خود جائزہ لیں، انہیں فلموں میں کام کرنے کے لیے لوگوں کو ادائیگی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ اتنے بڑے بجٹ کا جواز پیش نہیں کر سکتے۔

ا

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جان ابراہم نے

پڑھیں:

تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں

 اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
 نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔

توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی آئی ایم ایف کی حالیہ قسط کے اجرا میں کس نے رکاوٹ ڈالی؟وزیرخزانہ نے  قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے بتا دیا
  • تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • خوفناک ،آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں، کتنا جانی و مالی نقصان ؟ جانئے
  • حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
  • چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • کردستان ریجن کے اکثر حکام "متحد عراق" پر یقین نہیں رکھتے، شیخ قیس الخزعلی
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟