یورپی ممالک سے غیر قانونی مقیم پاکستانیوں کی وطن واپسی کا عمل شروع
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلا آباد(اوصاف نیوز)غیر قانونی 106 پاکستانی تاریک وطن کو لانے والا خصوصی طیارہ آج اسلام آباد پہنچے گا،106 غیر قانونی تارکین وطن کو 4 ممالک سے ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔
۔اے بی این نیوز کو موصول شدہ دستاویز میں انکشاف،106 غیر قانونی تارکین وطن کو جرمنی، مالٹا، سائپرس اور آسٹریلیا سے ڈی پورٹ کیا گیا ہے،پاکستانی سفارتی مشنز نے تاریک وطن کو سفر کرنے کے لیے ایمرجنسی دستاویز جاری کی ہے،پاکستان نے خصوصی طیارے کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرنے کی اجازت دے دی۔۔
خصوصی طیارہ جرمنی سے قبرص اور قبرص سے اسلام آباد پہنچے گا،طیارے میں یورپی یونین کا وفد بھی تارکین وطن کے ہمراہ ہوگا،طیارے میں یورپی یونین کا وفد بھی تارکین وطن کے ہمراہ ہوگا،،خصوصی طیارہ آج دن ایک بجکر چالیس منٹ پر اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کرینگے
چور دروازے سے حکومت میں آنیوالے آئین سے ڈرتے ہیں، شاہد خاقان عباسی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد تارکین وطن وطن کو
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔ انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔ یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔