اقوام متحدہ میں پاکستان کا غزہ میں مکمل اور فوری جنگ بندی پر زور
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن )اقوام متحدہ میں پاکستان نے غزہ میں مکمل اور فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پائیدارامن کے قیام کو ترجیح دے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی مغربی کنارے میں جارحیت کو فوری روکا جائے۔انسانی امداد کو ہتھیارکے طورپراستعمال نہیں کیا جا سکتا۔
عاصم افتخار نے غزہ میں مکمل اور فوری جنگ بندی پر زوردیا اور کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بدامنی کی جڑ اسرائیل کا غیر قانونی قبضہ ہے، عالمی برادری مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پائیدارامن کے قیام کوترجیح دے۔
پاکستان کے متبادل مستقل مندوب عاصم افتخار نے اپیل کی کہ سلامتی کونسل فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے خلاف ڈٹ کرکھڑی ہو۔
احسن بھون جوڈیشل کمیشن کے ممبر بن گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں ایک بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی ہے، جس کا مینڈیٹ کم از کم 2 سال کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس میں امریکی ویب سائٹ ایکسِیوس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو ایک ڈرافٹ قرارداد بھیجی ہے، جس میں انٹرنیشنل سیکورٹی فورس یا آئی ایس ایف کے قیام اور ذمہ داریوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ قرارداد حساس مگر غیر خفیہ قرار دی گئی ہے اور اس میں امریکا و اتحادی ممالک کو غزہ میں براہ راست سیکورٹی کنٹرول سنبھالنے کا وسیع اختیار دینے کی تجویز شامل ہے۔
ڈرافٹ کے تحت یہ فورس ’غزہ بورڈ آف پیس‘ کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، جس کی سربراہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سونپنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ بورڈ کم از کم 2027 کے اختتام تک برقرار رہے گا اور غزہ کے انتظامی معاملات میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
امریکی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ فورس امن قائم رکھنے کے بجائے دوسرے مشن کے طور پر کام کرے گی، جس کا بنیادی ہدف غزہ کو غیر عسکری بنانا اور مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا ہوگا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آئی ایس ایف کو غزہ کی سرحدوں (اسرائیل اور مصر کے ساتھ) کی سیکورٹی، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، نئی فلسطینی پولیس فورس کی تربیت اور سیکورٹی پارٹنرشپ کی ذمہ داری دی جائے گی۔ اس فورس کو اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی قوانین کے تحت تمام ضروری اقدامات کرنے کی اجازت ہوگی۔
قرارداد کے مطابق عبوری دور میں بورڈ آف پیس ایک غیر سیاسی، ٹیکنوکریٹ فلسطینی کمیٹی کی نگرانی کرے گا جو روزمرہ انتظامی امور کی ذمہ دار ہوگی۔ امداد کی فراہمی بھی اسی بورڈ کی منظوری سے اقوام متحدہ، ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے ہوگی۔ اگر کوئی تنظیم امداد کے غلط استعمال میں ملوث پائی گئی تو اس پر پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔